لاہور (آئی این پی ) سابق وزیرقانون بشارت راجہ کی اہلیہ و سابق رکن پنجاب اسمبلی سیمل راجہ نے کہا ہے کہ آزادی کے 70 برس گذر جانے کے باوجو دبھی قوم کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں آج بھی اپنے حقوق کے حصول لئے دربدر ہیں۔ سیاسی مقاصد کے لئے حقوق نسواں کے استعمال نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ، نکاح ایک مقدس رشتہ ہے نام نہاد شرفاء نے اس کو بھی گالی بنا دیا۔عائشہ گل اعلائی ، عائشہ احد سمیت شرفاء کی زیادتیوں اور نا انصافیوں کی بھینٹ چڑھنے والی تمام خواتین کیساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہوں۔
سیاسی وابسطگی سے بالا تر ہو کر متاثرہ خواتین کی داد رسی کے بجائے ان کو کٹہرے میں کھڑا کر کے تذلیل کر نا قابل مذمت ہے۔ خواتین کے تحفظ کا قانون تو بن گیا مگر قوانین بنانے والے خود ہی اس کی دھچیاں اڑا رہے ہیں۔سیاسی جماعتوں میں خواتین کو حراساں کرنے کے واقعات ہوتے ہیں ،منہ کھولنے پر الزامات کی بوجھاڑ کر کے کردار کشی کی جاتی ہے۔نام نہاد شرفاء کی خواتین سے شادیوں سے مکرنے کی مثالیں تو موجود ہیں لیکن مسلم لیگ ق کے رہنما بشارت راجہ نے طلاق دینے کے باوجود پری گل آغا کو گھر میں رکھ کر ایک نئی مثال قائم کر دی جو اسلامی اصولوں سے غداری سے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سیمل راجہ نے کہا کہ خواتین کی زندگیوں کو تماشہ بنانے والے سیاستدان قومی مجرم ہیں سپریم کورٹ عدالتی کمیشن بنا کرعمران خان، حمزہ شہباز اور راجہ بشارت سمیت خواتین کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی کرنے والے تمام سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دے ان کو اسمبلیوں سے نا اہل قرار دے کر عوامی نمائندگی پر تاحیات پابندی لگائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرایک منتخب وزیر اعظم آئین کے آرٹیکل 62 63 کے تحت نا اہل ہو کر گھر جا سکتا ہے تو پھر قوم کی بیٹیوں کی زندگیاں برباد کرنے والوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ عایشہ احد کے مسئلہ پر سیاسی گولہ باری کرنے والوں کو سیمل راجہ نظر کیوں نہیں آتی،اپویشن جماعتوں کو عائشہ احد کے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا احساس صرف الیکشن سے پہلے ہی کیوں ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری برادرانٰ کا دل سے احترام کرتی ہوں ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یتیم خواتین کی سرپرستی کرتے ہیں مگراس راجہ بشارت کے ہاتھوں وہ بھی بے بس نظر آئے۔راجہ بشارت نے نہ صرف مجھے میرے خاندان کو دھوکہ دیا بلکہ مسلم لیگ ق کی قیادت کو بھی دھوکہ دیا
راجہ بشارت صرف میرا ہی نہیں مسلم لیگ ق کا بھی مجرم ہے۔ چوہدری برادران سے آج بھی اپیل کرتی ہوں کہ وہ راجہ بشارت کی غیر اخلاقی ، غیر قانونی اور غیر اسلامی حرکات اور اس کے گناہوں کا نوٹس لیں ایسے شخص کے خلاف کاروائی کر کے عدل و انصاف کی ایک نئی مثال قائم کریں۔ راجہ بشارت کی جانب سے اپنے گناہ پر پردہ ڈالنے کے لئے جھوٹی کہانیاں بنا کے لوگوں کو استعمال کیا گیا اور مجھے تین مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی میری فیملی اور میرے معصوم بچوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ تھانوں میں جھوٹی درخواستیں دے کر پولیس گردی کروائی گئی، اپنے کارندوں کے زریعے جعلی پروپیگنڈا کروا کر کردار کشی کی جا رہی ہے اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تواس راجہ گینگ میں شامل بہت سے شرفاء کا کچا چھٹا قوم کے سامنے لانے پر مجبور ہو جاوں گی۔ انہوں نے اس موقع پر خواتین کے تحفظ کے لئے ایک غیر سیاسی تنظیم بنانے کا بھی اعلان کیا جو خواتین کے حقوق اور انہیں انصاف کی فراہمی کے لئے گلی گلی کریہ کریہ کام کرے گی۔