سری نگر(آئی این پی ) مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارتی فوجیوں نے بے رحمی کا مظاہرہ جاری رکھتے ہوئے مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ،کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاج سے بچنے کیلئے علاقے میں مزید فوج اور پولیس تعینات کردی جبکہ وادی میں کرفیونافذ جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ وادی میں قابض فوج کے مظالم کا سلسلہ روز بروز زور پکڑتا جا رہا ہے، بھارتی فوج نے ضلع بارہمولا کے علاقے سوپورا میں تین کشمیریوں کو شہید کردیا،
قابض فوج نے محاصرے اور تلاشی کے دوران تینوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، علاقے میں گھروں کو بھی نقصان پہنچایا گیا،ان شہادتوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں عوام کو بھارت مخالف مظاہروں میں شرکت سے باز رکھنا ہے جن پر مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت پہلے ہی پابندی لگاچکی ہے۔ان نوجوانوں کو امر گڑھ، سوپور میں محاصرے اور گھر گھر تلاشی کے دوران شہید کیا گیا جن میں سے دو افراد کی شناخت جاوید احمد ڈار اور عبدالحمید میر کے طور پر ہوئی۔ اس کارروائی کے دوران سفاک بھارتی فوج نے اس علاقے میں ایک رہائشی مکان کو بھی تباہ کردیا جبکہ آخری خبریں آنے تک یہ کارروائی جاری تھی۔مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں بشمول سوپور، ہندواڑا، حاجن اور سمبل میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند ہے جبکہ تاحکمِ ثانی تعلیمی ادارے بھی بند کردیئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ جنوری 1989 سے لے کر 31 جولائی 2017 تک مقبوضہ کشمیر میں 94767 افراد شہید کیے جاچکے تھے جن میں سے 7093 افراد کو دورانِ حراست شہید کیا گیا۔ اس عرصے میں 22850 عورتیں بیوہ ہوئیں، 107654 بچے یتیم ہوئے، 108283 افراد زخمی ہوئے جبکہ 11011 خواتین کو جنسی تشدد یا اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔