اتوار‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2024 

’’کچھ بھی نہ کہا اور کہہ بھی گئے‘‘نواز شریف پنجاب ہائوس پہنچتے ہی پھٹ پڑے

datetime 5  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کا کہنا ہےکہ ایک بیٹے نے پیسے باہر سے بھجوائے، دوسرے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، اس پرریٹیرنز میں فائل کرنے کی کیا تک، کسی وزیراعظم کے ساتھ اس سے بڑا اور کیا مذاق ہوسکتا ہے، جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے،مشرف سے ملوانے کی بہت کوششیں کی گئیں،وہ این آر او کرنا چاہتا تھا میں

نے انکار کر دیا،نظریاتی آدمی بن چکا ہوں اور میرا نظریہ مضبوط ہوچکا ہے، میری ملک بدری ایک ٹھوکر تھی، انسان ٹھوکریں کھا کرسیکھتا ہے، ہرشخص اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف کی پنجاب ہائوس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف مری سے اسلام آباد میں واقع پنجاب ہائوس پہنچ چکے ہیں۔ پنجاب ہائوس پہنچنے پر انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی کرپشن، کک بیک یا سرکاری خزانے میں کرپشن کی ہوتی تو کوئی بات تھی لیکن کرپشن کا کوئی ایک بھی الزام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک بیٹے نے پیسے باہر سے بھجوائے، دوسرے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، اس پراعتراض بنانا سمجھ سے بالاتر ہے، بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ لی ہی نہیں توریٹیرنز میں فائل کرنے کی کیا تک ہے۔ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے، بہت کچھ سمجھ میں آرہا اور کہنا چاہتا ہوں لیکن خاموش رہنا چاہتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے پوچھا جارہا ہےکہ کون سا پیسا ہے جو ناجائز طریقے سے کمایا؟ نیب میں بدعنوانی کیس جاتے ہیںلیکن یہ پہلا کیس ہو گا جس میں ہمارے باپ داد کی کمپنی کی تحقیقات کی جائیں گی۔نوازشریف کا کہنا تھا کہ جب ہماری انڈسٹری کو بھٹو نے قومیایا تب میں سیاست میں بھی نہیں تھا، سوال تو ہمارا ہےکہ ہماراپیسا لوٹ کھسوٹ

کرکے کہاں لےگئے۔ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ سن کر عمل کردیا لیکن خاموش ہوں، میں نے تو اب تک کچھ بولا بھی نہیں، میں رول آف لا پر یقین رکھنے والے بندہ ہوں اور جمہوریت کی مضبوطی پر یقین رکھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو اسٹاک مارکیٹ 19000 انڈیکس پر تھی اور جب فیصلہ آیا تو اس وقت انڈیکس54000 پوائنٹس پر تھا، فیصلے کے بعد

اسٹاک مارکیٹ جس طرح گری یہ بھی سب کےسامنے ہے۔۔انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کا ڈکٹیٹر کہتا ہے جمہوریت سے ڈکٹیٹرشپ بہتر ہے، جانے وہ کون سی دنیا میں رہتا ہے، پاکستان آنے کی جرات نہیں، یہاں آئے اور پبلک میں بات کرے تو اس کو پتا چلے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ قانون کی پاسداری کی بات کی ہے، مجھے2007 میں وطن واپسی سے پہلے مشرف سے

ملانےکی بہت کوشش کی گئی لیکن میں نے پرویز مشرف سے ملنے سے انکار کردیا، مشرف کی ملنےکی شدید خواہش تھی کیونکہ وہ این آر او کرنا چاہتے تھے، مجھ سےکہا گیا یہ آپ کےمفاد میں ہے لیکن میں نے این آر او سے انکار کردیا۔نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں نظریاتی آدمی بن چکا ہوں اور میرا نظریہ مضبوط ہوچکا ہے، میری ملک بدری ایک ٹھوکر تھی، انسان ٹھوکریں کھا کرسیکھتا ہے،

ہرشخص اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جس نے 2 مرتبہ آئین کو پامال کیا اس کو کسی عدالت نے پکڑا اور سزا دی؟ کیا کوئی ایسی عدالت ہے جو اس ڈکٹیٹر کو سزا دے سکے؟ انہوں نے کہا کہ اکبربگٹی کو بےدردی سے ماراگیا،حالات کو خراب کیا گیا، کیا کسی نے ذمے داروں سے کچھ پوچھا؟ کسی کا احتساب ہوا، کیا کسی کوسزا ملی؟انہوں نے کہا کہ آج

بھی میثاق جمہوریت پر قائم ہوں اور اس پر آج بھی عمل ہوسکتا ہے، میثاق جمہوریت بہتر بنانا ہے تو اس کے لیے بھی تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت سےدائیں بائیں ہوئے تو خدانخواستہ انتشار پیدا ہوگا، ملک جمہوریت پر قائم رہے گا تو سلامت رہے گا۔نواز شریف کا کہنا تھاکہ ہم نے اس ملک کو بہت مشکل سے بہتر کیا، دہشت گردی کا خاتمہ کیا، کراچی میں امن اور

معاشی حالات بہتر کیے۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ کس کا کیا دھرا ہے، یہ کیا ہورہا ہے، یہ ملک کی بدنصیبی ہے، گالم گلوچ کا جواب نہیں دیا نہ وہ زبان استعمال کی، پاکستان کی سیاست کو اچھی سمت میں لے جاناچاہتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں تنہائی کا شکار نہیں، جو بات جتنی کہنی ہے وہ کہہ رہا ہوں۔میاں نوازشریف نے کہا کہ جی ٹی روڈ سے لاہور جانے کا حامی تھا

لیکن سیکیورٹی والوں نےمنع کیا، آج یا کل نہ گیا تو چند دن بعد جی ٹی روڈ سے لاہور جاؤں گا۔ واضح رہے کہ میاں نوازشریف آج مری سے اسلام آباد پہنچے ہیں جہاں وہ آج رات پنجاب ہاؤس میں قیام کریں گے اور کل صبح لاہور کے لیے نکلیں گے۔

موضوعات:



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…