اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عائشہ گلالئی کے پارٹی چھوڑنے کے ساتھ ہی اہم خاتون سیاسی رہنما کی تحریک انصاف میں شمولیت، تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم سے علیحدگی کے بعد تحریک انصاف میں شامل ہونے والی ارم عظیم فاروقی نے عائشہ گلالئی کے بارے میں کہا کہ وہ پریس کانفرنس کے دوران کنفیوژ تھیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے عائشہ گلالئی کو 2013 میں پیغام بھیجا گیا تو اس وقت ان کی غیرت کہاں تھی، وہ اس وقت خاموش کیوں رہیں،
وہ وڈیو پیغام میں ارم عظیم فاروقی نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے اپنی پریس کانفرنس میں الزامات تو لگائے مگر ثبوت نہیں دکھائے۔ عائشہ گلالئی کو چاہیے تھا کہ کسی اور کے ہاتھ میں استعمال ہونے کی بجائے باعزت طریقے سے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لیتیں۔ ارم عظیم فاروقی نے مزید کہا کہ میں نے خواتین کے حقوق کے لیے ہمیشہ کام کیا ہے، میرا بھی پارٹی سے اختلاف رہا، مگر میں نے بذریعہ ٹوئٹ اپنا استعفیٰ بھیج دیا، مگر میرا استعفیٰ سپیکر کے پاس زیر التواء رہا، میں نے امریکہ میں موجودگی کے دوران سپیکر سے رابطہ کیا اور واٹس ایپ پر استعفیٰ بھیج دیا، مگر عائشہ گلالئی کسی سوال کا کوئی جواب واضح طور پر نہیں دے سکیں۔ ارم فاروقی نے کہا کہ عائشہ گلالئی نے غیرت کے معاملے پر بھی بات کی، غیرت تو ہر خاندان میں ہوتی ہے اور اسی غیرت کی وجہ سے انہیں اپنی نشست بھی چھوڑ دینی چاہیے، عائشہ گلالئی مختلف سیاسی جماعتوں میں رہیں، انہوں نے ان جماعتوں کوکیوں چھوڑا اس کا مجھے کوئی علم نہیں، اگر مجھ سے میری جماعت کا سربراہ کوئی ایسی بات کرے تو میں اپنے خاوند سے بات کرکے پارٹی چھوڑ دوں لیکن آپ کو باپ بھی مشورہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ میری عائشہ گلالئی سے درخواست ہے کہ اگر آپ کو ٹکٹ کا اختلاف ہے یا پارٹی لیڈر آپ کی بات نہیں سنتا تو آپ پارٹی سے علیحدہ ہو جائیں۔