اسلام آباد(آن لائن) ممبر قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی کھلاڑی بہن کا خاندانی رسم و رواج سے بغاوت کاانکشاف، 12سال کی عمر میں لڑکی سے لڑکا بن گئیں، والد نے ماریہ سے چنگیز خان نام رکھتے ہوئے بین الصوبائی گیمز کے ویٹ لفٹنگ بوائز مقابوں میں شامل کروادیا،کھیل کے میدان میں عائشہ نے اپنی بہن کو خاندانی رسومات سے بغاوت کرنے میں بھرپور تعاون کیا۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی سابق رہنما و ممبر
قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی کی بہن ماریہ طور پکے نے بین الصوبائی گیمز میں خیبر پختونخواہ کی نمائندگی کرتے ہوئے2002میں انڈر 16بوائزکے ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں لڑکا بن کر شرکت کی، ذرائع کے مطابق ماریہ بچپن سے ہی لڑکوں کے ساتھ کھیلنے کی عادی ہے اور 6سال کی عمر میں ماریہ نے اپنے لڑکیوں والے تمام کپڑوں کو آگ لگا دی تھی جس کے بعد ماریہ طور کے والد شمس القیوم وزیر نے اپنے قبائلی رسم و رواج سے بغاوت کرتے ہوئے اپنی بیٹی ماریہ طور کو لڑکوں والے کپڑے پہنانا شروع کردیئے اور بیٹی کا نام ماریہ سے تبدیل کرتے ہوئے چنگیز خان رکھ دیا، بعد ازاں شمس القیوم وزیر نے بیٹی ماریہ کو لڑکوں کے ساتھ ٹریننگ کروانا شروع کردی اورپہلی بار12سال کی عمر میں جعلی بوائز سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر 2002میں منعقد ہونے والی بین الصوبائی گیمزمیں کے پی کے کی نمائندگی کرتے ہوئے بوائز انڈر16ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں میڈل جیت لیا، جس کے بعد ماریہ نے اسکواش کے کھیل کو جوائن کرلیا اور انٹرنیشنل اسکواش کی دنیا میں قدم رکھنے والی پہلی قبائلی پاکستانی خاتون بن گئی، 2007میں صدر پاکستان نے 17سالہ اس لڑکی کو سلام پاکستان ایوارڈ سے نوازا، ماریہ طور اس وقت ورلڈ سکواش رینکنگ میں60نمبر ہیں جبکہ ان کی بہترین ورلڈ رینکنگ 2012میں 40رہی ہے ،واضح رہے کہ ماریہ طور اپنا زیادہ وقت اپنے سکواش کوچ جوناتھن پاور کے ساتھ جرمنی اور کینیڈا میں گزارتی ہیں جبکہ جو ناتھن کا تعلق کینیڈا سے ہے اور وہ سکواش کے بڑے کھلاڑی رہے ہیں۔