پشاور(این این آئی) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ قومی وطن پارٹی کے جانے سے تحریک انصاف کی حکومت کوکوئی مسئلہ درپیش نہیں۔حکومت کو پہلے سے زیادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے۔میڈیا بے پرکیاں اڑا رہا ہے۔ افواہوں کا بازار میڈیا نے گرم کیا ہے۔صر ف میڈیا پر ہماری حکومت کے خاتمے کی باتیں پھیلائی جارہی ہیں حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہے حکومت پوری طرح مستحکم ہے۔ ہماری اکثریت بڑھتی جائے گی کم نہیں ہوگی۔ جلنے والے جلتے رہیں گے۔
حکومت اور اسمبلیاں اپنی مدت پور ی کریں گی۔ عائشہ گلالئی کے الزامات غلط اور بے بنیادہیں۔وہ بدرشی میں شمولیتی جلسے سے خطاب اورذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر اے این پی سے یار محمد کاکا، تاج الملک، جہانزیب، قربان علی خان، بابر خان، عامر خان، اویس خان، محمد یوسف نے اپنے پورے خاندان اور درجنوں ساتھیوں کے ہمراہ دیگر سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔ پرویز خٹک اورضلع ناظم لیاقت خان خٹک نے نئے شامل ہونے والوں کوپی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہنائی ۔ اس موقع پر ضلع ناظم لیاقت خان خٹک تحصیل کونسل امجد اعظم عرف قائد اعظم ، ملک ابرار خان، ضلعی نائب ناظم اشفاق خان، تحصیل نائب ناظم زرعالم خان نے بھی خطاب کیا۔پرویز خان خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے عائشہ گلالئی کو زمین سے اٹھا کرآسمان پر بٹھا دیا۔ اس کو ممبر قومی اسمبلی بنادیا۔ اس کی حیثیت کیا تھی۔ یہ معمہ میری سمجھ سے بالا تر ہے۔انھوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی کا ذاتی ایجنڈ ا مفادات اور مقاصد پورے نہیں ہوئے توہ پارٹی کے خلاف اُٹھ کھڑی ہوئی۔ عائشہ گلالئی کے حوالے سے میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے مگر میں نہیں بولتا۔ انھوں نے کہا کہ وہ میرے پاس پندرہ دن قبل این اے ون کا ٹکٹ مانگنے آئی تھی۔ بنو ں کی خاتون کو این اے ون کاٹکٹ کہاں سے دیں۔
وہ بلیک میلنگ پر اُترآئی ہے۔ میں نے اس کوکہا کہ ٹکٹ کا اختیار پارلیمانی بورڈ اور قیادت کے پاس ہوتا ہے۔ ٹکٹ کا میرے ساتھ کیا واسطہ ہے۔ جب وقت آئے گا تو پارٹی قیادت ٹکٹوں کا فیصلے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کل عمران خان کے پاس گئی اور ان سے بھی این اے ون کاٹکٹ مانگا۔ عمران خان نے اس سے کہا کہ جب پارلیمانی بورڈ فیصلہ کرے گا تو ٹکٹ کافیصلہ ہوگا۔اور عمران خان نے اس کو ٹکٹ کے حوالے سے صاف انکار کردیا۔ اور اس نے عمران خان سے بھی بلیک میلنگ کی۔
اورکہا کہ اگر اپ مجھے این اے ون کاٹکٹ نہیں دیتے تو میں پارٹی کو چھوڑ رہی ہوں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ لگتا ہے کہ اس نے مسلم لیگ ن کے کچھ وصولی کرلی تھی کیونکہ آج وزیر اعظم کا انتخاب ہونا تھا۔ اس کو پاکستان مسلم لیگ (ن )کے انجینئر امیر مقام نے وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے خرید لیا تھا انھوں نے کہاکہ عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے غلط اور من گھڑت الزامات لگائے پرویز خٹک نے کہا کہ مجھے سب کچھ معلوم ہے کہ اس نے ایک خاص سوچ کے تحت یہ سارا ڈرامہ رچایا۔وہ کیا چاہتی تھی میں اس پر بحث نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی کو چاہیے کہ وہ سچی بات بتائے کل کو اس نے اپنی قبر میں جواب دینا ہے جھوٹے الزامات لگانے سے نہ تو عمران خان کو کچھ فرق پڑے گا اورنہ پرویز خٹک کو۔ انھوں نے کہا کہ کرپشن کے الزمات بالکل غلط اوربے بنیاد ہیں میں اب وزیر اعلی ہوں اور جیسے ہی میرا قتدار ختم ہوگا میں کرایہ کے مکان میں جاؤں گا۔ مجھ پر جو الزام لگاتے ہیں وہ اپنے گریباں میں جھانک کردیکھیں۔ انھوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو کہا کہ آپ میرے منہ سے اس کے خلاف کچھ کہلوانا چاہتے ہیں۔
مگر میں اس کے خلاف کچھ نہیں بولوں گا میں نے اس کوکچھ فنڈز دئیے تھے اور کچھ چیزیں دی تھی وہ اس نے بیچ دی۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ تین دن سے خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی میرے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں میری حکومت کونہ خطر ہ تھانہ ہے اور نہ رہے گا۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت پارٹی چیئرمین عمران خان کے پانچ نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ ان کے واضح احکامات ہیں کہ تمام وسائل عوام پر خرچ کیے جائیں۔ غریب عوام کی عزت نفس بحا ل ہو۔
تھانے پٹوار خانے میں غریب عوام کے مسائل بغیر رشوت کے حل ہوں۔ تعلیمی اداروں میں غریب کے بچوں کو معیاری تعلیم ملے۔ ہسپتالوں میں غریب کا معیاری علاج ہو۔ اورسرکاری دفاتر میں غریب کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوں۔ اورکرپشن کو فل سٹاپ لگے۔ عمران خان نے گزشتہ چار سال سے کرپشن کے خلاف جو جہاد شروع کیا وہ اللہ کے فضل وکرم سے اپنے منطقی انجام کو پہنچ چکا ہے۔انھوں نے کہا کہ نوازشریف اورا سکا پورا خاندان چوری میں پکڑا گیا ہے ان کی جگہ جیل ہوگئی۔
وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے خلاف بھی کاروائی شروع ہونے والی اس کی جگہ بھی جیل ہوگئی یہ پہلی مرتبہ ہے حکمران اور طاقت ور خاندان کے خلاف احتساب کی شروعات ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ سب کے خلاف بھر پور احتساب کا عمل شروع ہونا چاہے تمام سیاسی جماعتوں میں کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف بھر پور کاروائی شروع ہویہ ملک کب تک کرپشن کی دلدل میں دھنستا جائے گا۔ اس ملک کو اب ایک ایماندار لیڈر کی ضرورت جو عمران کی شکل میں ہمارے ساتھ موجود ہے نظام کی تبدیلی اور نئے پاکستان کی بنیاد عمران خان نے ڈال دی ہے۔
انھوں نے کہاکہ عجیب بات یہ ہے کہ کرپٹ اے این پی، پی پی پی ایک بار پھر عوام کے سامنے کس منہ سے آرہی ہے عوام باشعور ہیں ان کے دھوکے میں ہرگز نہیں آئیں گے۔ انھوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ان کرپٹ جماعتوں کے دعووں اور وعدوں پر یقین نہ کریں۔انھوں نے نئے شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کیا۔ انھوں نے کہا کہ عجیب بات ہی ہے کہ جب حکومت کے اخری دن اتے ہیں تو لوگ اس کوچھوڑنا شروع کردیتے ہیں مگر اللہ کے فضل وکرم سے لوگ جو ق درجوق پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں اورصوبے کی اہم شخصیات میرے ساتھ تحریک انصاف میں شمولیت کرنے کے لئے رابطے میں ہیں۔ مگر ہمارے ساتھ اتنا وقت نہیں کہ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد کوشامل کریں۔