اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پرویز خٹک کی چھٹی، ن لیگ نے بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیا، تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کی سپریم کورٹ کی نااہلی کے بعد اب خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو ہٹانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں جب کہ تحریک انصاف کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے دفاعی اقدامات پر غور شروع کردیا ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو اپنے وزراء شہرام ترکئی اور عاطف کی مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا میں پارٹی کی اندرونی دھڑے بندیاں ختم کرکے تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کا سوچ رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) پہلے مرحلے میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تحریک لائے گی، اس کے لیے سردار اورنگزیب نلوٹھہ کو خیبرپختونخوا میں دیگر پارٹیوں سے رابطے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، سردار اورنگزیب نلوٹھہ پختونخوا اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے جمعیت علمائے اسلام، قومی وطن پارٹی اور پی ٹی آئی کے ناراض اراکین سے رابطے کیے جائیں گے۔ خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر امیر مقام وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے حامی ہیں، انہوں نے اس سلسلے میں کہا کہ مرکزی قیادت سے تحریک عدم اعتماد لانے سے قبل مشاورت کی جائے گی۔ تحریک انصاف نے قومی وطن پارٹی سے اتحاد ختم کر دیا ہے، اس کے باوجود تحریک انصاف اور جماعت اسلامی خیبرپختونخوا اسمبلی میں اکثریت میں ہیں، دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف میں اس وقت ایسا فارورڈ بلاک ہے جو پرویز خٹک اور مرکزی قیادت سے ناراض ہے۔ سردار اورنگزیب نلوٹھ کو تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے متحرک رہنے کا کہا گیا ہے،
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے پرویز خٹک نے اپوزیشن کے کئی اراکین کو اپنا ہم نوا بنا لیا ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین کی کل تعداد 124 ہے، اس وقت ایوان میں اراکین کی تعداد اس وقت 123 ہے، تحریک انصاف کے اراکین 61 ہیں اور 7 جماعت اسلامی اور ایک آزاد رکن کی حمایت حاصل ہے۔ قومی وطن کے تحریک انصاف چھوڑنے کے بعد اپوزیشن اراکین کی تعداد 54 ہو گئی ہے۔