جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

والد کی جانب سے دیے جانے والے تحائف سے کیا خریدا؟ آف شور کمپنی، پاکستان سے باہر اکاؤنٹ؟ مریم نواز کے حیرت انگیز جواب سامنے آ گئے

datetime 12  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) والد کی جانب سے دیے جانے والے تحائف سے کیا خریدا؟ آف شور کمپنی، پاکستان سے باہر اکاؤنٹ؟ مریم نواز کے حیرت انگیز جواب سامنے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان کے میڈیا کو دیے گئے بیانات، تقاریر، انٹرویوز اور جے آئی ٹی کو دیے گئے بیانات میں تضاد سامنے آ رہا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے جو بیان ریکارڈ کرایا،

وہ ان بیانات سے مختلف ہے جو انہوں نے میڈیا کے سامنے پریس کانفرنسوں اور بیانات کے ذریعے کیا۔ جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ والد کی جانب سے دیے گئے تحائف سے زرعی زمین خریدی، اس کے علاوہ مریم نواز نے بتایا کہ وہ کبھی کسی کاروبار سے انتظامی طور پر منسلک نہیں رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری کوئی آف شور کمپنی نہیں اور نہ ہی میرا پاکستان سے باہر کوئی اکاؤنٹ ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ میں اپنے والد کے زیر کفالت نہیں ہوں، میں صرف اپنے والدین کی محبت اور ان کی قربت کے لیے ان کے ساتھ رہ رہی ہوں۔ انہوں نے جے آئی ٹی کو مزید جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2006 سے پہلے لندن فلیٹ میں قیام ضرور کیا، اس وقت یہی معلوم تھا کہ یہ فلیٹ ہمارے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے حسین نواز کی کسی فرم کے لیے کبھی کام نہیں کیا، اس کے علاوہ 2011 میں میرے انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا۔ مزید کہا کہ پروگرام میں میری بہن اسماء اور میری والدہ پر 25 سے 30 جائیدادوں سے تعلق کا کہا گیا جب کہ میں نے اس پروگرام میں میں نے پاکستان میں جائیداد نہ ہونے کی وضاحت بھی دی۔ مریم نواز کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اپنے ہمراہ نیلسن، نیسکول اورکومبرکمپنی کے دو ٹرسٹ ڈیڈ لے کرآئی ہوں، مجھے 2005 میں اپنے بھائی حسین نوازکی دوسری شادی کا پتہ چلا،

ٹرسٹ ڈیڈ حسین نوا ز نے دونوں بیگمات میں جائیداد کی شریعت کے مطابق تقسیم کے لیے تیارکروائی، 2 فروری 2006 کو بطورٹرسٹی دستخط کیے جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے بھی ٹرسٹ ڈیڈ پر بطور گواہ دستخط کیے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ حسن نواز نیمجھے کوئی رقم بھیجی، اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ نیلسن، نیسکول کی دستاویزات پر لندن میں دستخط نہیں کیے جب کہ حسین نوازکے کہنے پر میں نے ٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کیے لیکن مجھے نہیں یاد کہ نیلسن اورنیسکول کی دستاویزات پر آخری مرتبہ دستخط کب کیے، مریم نواز نے کہا کہ نیلسن نیسکول کے بیرئیر سرٹیفکیٹ آخری بار کب دیکھے مجھے کوئی یاد نہیں اور اس کے علاوہ منروہ کمپنی سے کبھی رابطہ کیا اورنہ ہی ہدایات دیں۔ اس طرح وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز جے آئی ٹی اور میڈیا کو دیے گئے بیانات میں تضاد موجود ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…