ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

والد کی جانب سے دیے جانے والے تحائف سے کیا خریدا؟ آف شور کمپنی، پاکستان سے باہر اکاؤنٹ؟ مریم نواز کے حیرت انگیز جواب سامنے آ گئے

datetime 12  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) والد کی جانب سے دیے جانے والے تحائف سے کیا خریدا؟ آف شور کمپنی، پاکستان سے باہر اکاؤنٹ؟ مریم نواز کے حیرت انگیز جواب سامنے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان کے میڈیا کو دیے گئے بیانات، تقاریر، انٹرویوز اور جے آئی ٹی کو دیے گئے بیانات میں تضاد سامنے آ رہا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے جو بیان ریکارڈ کرایا،

وہ ان بیانات سے مختلف ہے جو انہوں نے میڈیا کے سامنے پریس کانفرنسوں اور بیانات کے ذریعے کیا۔ جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ والد کی جانب سے دیے گئے تحائف سے زرعی زمین خریدی، اس کے علاوہ مریم نواز نے بتایا کہ وہ کبھی کسی کاروبار سے انتظامی طور پر منسلک نہیں رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری کوئی آف شور کمپنی نہیں اور نہ ہی میرا پاکستان سے باہر کوئی اکاؤنٹ ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ میں اپنے والد کے زیر کفالت نہیں ہوں، میں صرف اپنے والدین کی محبت اور ان کی قربت کے لیے ان کے ساتھ رہ رہی ہوں۔ انہوں نے جے آئی ٹی کو مزید جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2006 سے پہلے لندن فلیٹ میں قیام ضرور کیا، اس وقت یہی معلوم تھا کہ یہ فلیٹ ہمارے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے حسین نواز کی کسی فرم کے لیے کبھی کام نہیں کیا، اس کے علاوہ 2011 میں میرے انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا۔ مزید کہا کہ پروگرام میں میری بہن اسماء اور میری والدہ پر 25 سے 30 جائیدادوں سے تعلق کا کہا گیا جب کہ میں نے اس پروگرام میں میں نے پاکستان میں جائیداد نہ ہونے کی وضاحت بھی دی۔ مریم نواز کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اپنے ہمراہ نیلسن، نیسکول اورکومبرکمپنی کے دو ٹرسٹ ڈیڈ لے کرآئی ہوں، مجھے 2005 میں اپنے بھائی حسین نوازکی دوسری شادی کا پتہ چلا،

ٹرسٹ ڈیڈ حسین نوا ز نے دونوں بیگمات میں جائیداد کی شریعت کے مطابق تقسیم کے لیے تیارکروائی، 2 فروری 2006 کو بطورٹرسٹی دستخط کیے جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے بھی ٹرسٹ ڈیڈ پر بطور گواہ دستخط کیے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ حسن نواز نیمجھے کوئی رقم بھیجی، اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ نیلسن، نیسکول کی دستاویزات پر لندن میں دستخط نہیں کیے جب کہ حسین نوازکے کہنے پر میں نے ٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کیے لیکن مجھے نہیں یاد کہ نیلسن اورنیسکول کی دستاویزات پر آخری مرتبہ دستخط کب کیے، مریم نواز نے کہا کہ نیلسن نیسکول کے بیرئیر سرٹیفکیٹ آخری بار کب دیکھے مجھے کوئی یاد نہیں اور اس کے علاوہ منروہ کمپنی سے کبھی رابطہ کیا اورنہ ہی ہدایات دیں۔ اس طرح وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز جے آئی ٹی اور میڈیا کو دیے گئے بیانات میں تضاد موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…