اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی صابر شاکرنے کہا ہے کہ (ن) لیگ کا ایک اہم اجلاس ہوا ہے جس میں یہ مشورہ نواز شریف کو دیا گیا ہے کہ آپ نے مستعفی بالکل نہیں ہونا بلکہ ایسی صورتحال پیدا کی جائے جس میں فوج ذرا مشتعل ہو۔ صابر شاکر نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ ہمیں ٹھڈے مار کر یہاں سے نکالا جائے اور وزیر اعظم ہائوس میں زبردستی گھسا جائےتاکہ
ہم سیاسی شہادت کا رتبہ حاصل کریں۔ خواجہ سعد رفیق اینڈ کمپنی نے نواز شریف کو اس حوالے سے یہ کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ نے ہمارا ستیا ناس کر دیا ہے۔ اس کے بعد صرف ایک آپشن لڑائی کا باقی بچا ہے۔ صابر شاکر کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی کابینہ اس بات پر تقسیم کا شکار ہے اور وزیر داخلہ چوہدری نثار نے مکمل طور پر اس سے لاتعلقی کا اعلان کر دیاہے اور انہوں نے اس قسم کے کسی بھی اجلاس میں شریک ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ اسی لئے انہیں کچھ دنوں سے اجلاس وغیرہ میں بلایا بھی نہیں جا رہا۔ چوہدری نثار چاہتے ہیں کہ آئین و قانون کے مطابق فیصلے کئے جائیں اور ایک پارٹی کے طور پر معاملات کو آگے بڑھایا جائے، (ن) لیگ کے دوسرے دھڑے کی جانب سے چوہدری نثار کی اس بات کو نہیں مانا جا رہا۔چوہدری نثار نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ وزیر اعظم نیا سامنے لایا جائے اور اس طرح پارٹی کو بچایا جائے، سپریم کورٹ اور فوج سے کسی قسم کی محاذ آرائی کی ضرورت نہیں، صابر شاکر نے کہا کہ لیکن میاں نواز شریف نے اس مشورے کو زیادہ پسند کیا کہ مظلوم بنا جائے ۔