اسلام آباد (آئی این پی) وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں جے آئی ٹی رپورٹ پر بریفنگ دی گئی اور جے آئی ٹی رپورٹ کو چیلنج کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ مستعفی نہ ہوں بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں ۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیر اعظم کو محاذ آرائی سے بچنے کا مشورہ دیا ۔جبکہ وزیراعظم نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر قانونی اور آئینی ماہرین کو جواب تیار کرنے کی ہدایت کر دی ، رفقاء نے وزیر اعظم کو مستعفی نہ ہو نے ، سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنے ،محاذ آرائی سے بچنے کا مشورہ دیا ہے ۔ پیر کو نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد یہاں وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم کی زیر صدارت غیررسمی اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کو جے آئی ٹی رپورٹ پر بریفنگ دی گئی اور رپورٹ کو چیلنج کرنے کی تجویز پر غورکیا گیا ۔ اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ مستعفی نہ ہوں بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں ۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیر اعظم کو محاذ آرائی سے بچنے کا مشورہ دیا ۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے رپورٹ کو مسترد یا چیلنج کرنے کا فیصلہ اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا جائے گا ۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر قانونی اور آئینی ماہرین کو جواب تیار کرنے کی ہدایت کر دی ۔ اجلاس میں شرکاء نے اظہار خیال کیا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں کئی سقم پائے جاتے ہیں ۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ چوہدری نثار کے درمیان پنجاب ہاؤس میں اہم ملاقات بھی ہوئی