اسلام آباد (این این آئی)پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم نواز شریف ٗان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہاہے کہ مدعا علیہان کا رہن سہن ان کے ذرائع آمدن سے زائد ہے ٗ بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی۔
پیر کو پانا ما لیکس کی تحقیقات کیلئے قائم کر دہ جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے دس جلدوں میں سے سامنے آنے والی نوجلدوں پر مشتمل رپورٹ میں کہاگیاہے کہ وزیر اعظم نوازشریف ٗحسین اورحسن نوازجے آئی ٹی کیسامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتاسکے ٗیہ بات کہ لندن کی پراپرٹیز اس بزنس کی وجہ سے تھیں آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے۔رپورٹ کے مطابق بڑی رقوم کی قرض اور تحفے کی شکل میں بے قاعدگی سے ترسیل کی گئی جو لندن کی ہل میٹل کمپنی ٗیو اے ای کی کیپٹل ایف زیڈ ای کمپنیوں سے کی گئی ٗترسیلات اور قرض نوازشریف ، حسین اور حسن نواز کو ملا ہے۔رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی کمپنیاں نقصان میں تھیں،مگربھاری رقوم کی ترسیل میں مصروف تھیں،نیسکول،نیلسن،الانہ سروسز،لیمکین،کومبرگروپ،ہلٹن انٹرنیشنل برطانیہ میں کاروبارمیں ملوث ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان فنڈز سے برطانیہ میں مہنگی جائیدادیں خریدی گئیں ٗجے آئی ٹی مجبور ہے کہ معاملے کو نیب آرڈیننس کے تحت ریفر کردے ٗجو نیب سیکشن 9 اے وی کے تحت کرپشن اور بدعنوانی کے زمرے میں آتا ہے۔رپورٹ میں جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف ، حسن اور حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے کی سفارش کی ۔