اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ۔ رپورٹ جمع کرانے سے چند گھنٹے قبل قومی روزنامے کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ واجد ضیاء نےبرطانیہ میں جے آئی ٹی کیلئے پی ٹی آئی کے طرفدار اپنے کزن کی خدمات حاصل کیں۔
واضح رہے کہ واجد ضیاء کو وزیراعظم نوازشریف اور اِن کی خاندان کے خلاف تحقیقات کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں اور ان تحقیقات میں واجد ضیاء نے اپنے کزن اختر ریاض کی خدمات حاصل کیں۔ واجد ضیا کے کزن اخترریاض ریاض کوئسٹ سولیکیٹر کے نام سے ایک کمپنی کے مالک ہیں جن سے ہزاروں پونڈ کی ادائیگی سے بے معنی خطوط لکھوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔یہ بھی واضح ہو کہ اختر راجہ اور ان کی اہلیہ دونوں پاکستان تحریک انصاف کے متحرک ممبرز ہیں اور ان حقائق سے واجد ضیاء باخوبی واقف ہیں۔ جے آئی ٹی کے ذرائع سے اِس خبر کی تصدیق کی گئی ہے کہ اختر راجہ کو واجد ضیاء کی خصوصی ہدایات پر ہائر کیا گیا ہے، واجد ضیاء نے جے آئی ٹی ممبرز کوبتایا کہ انکا کزن قابل اعتماد شخص ہے اور اعلی پیشہ وارانہ صلاحیتیں رکھتا ہے، لیکن واجد ضیا نے جے آئی ٹی یا سپریم کورٹ کو یہ نہیں بتایا کہ اختر راجہ، کوئسٹ سولیکرز کے واحد پریکٹیشنر ہیں اور ان کی فرم کی قانونی تحقیقات میں کوئی مہارت نہیں ہے، وہ حساس پروفائل کے معاملات میں مالی اور پیچیدہ دائرہ کارکے قوانین پر بھی کوئی دسترس نہیں رکھتے۔
اخترراجہ ماضی میں دہشت گردی کے معاملات کو ڈیل کرتے رہے ہیں اور مالی یا منی لانڈرنگ کے حوالے سے کوئی تجربہ نہیں رکھتے۔ اختر راجہ اور واجد ضیاء اصل میں مری،راولپنڈی سے تعلق رکھتے ہیں. اختر راجہ کو واجد ضیاء کے انکل نے گود لیا تھا کیونکہ واجد ضیاء کے انکل کی اپنی اولاد نہیں تھی، معلوم ہوا ہے کہ اختر راجہ کم عمری میں ہی یوکے شفٹ ہو گئے تھے، اُنہوں نے اپنی اور واجد ضیاء کی مشترکہ کزن سے شادی کر رکھی ہے۔
اختر راجہ تحریک انصاف کے متحرک ممبر ہیں اور تحریک انصاف کے زیراہتمام تقریبات میں شرکت بھی کرتے رہتے ہیں اور مسلم لیگ (ن) مخالف خطاب بھی کرتے ہیں، جب کہ ان کی اہلیہ پی ٹی آئی کیلئے فنڈز ریزنگ بھی کرتی رہی ہیں اور سوشل میڈیا پر بہت متحرک رہی ہیں، بتایا گیا ہے متحرمہ نے اپنے شوہر کے جے آئی ٹی سے رابطے کے فوراً بعد اپنا فیس بک اکاؤنٹ غیرفعال کر دیا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ اختر راجہ کے پی ٹی آئی سے سیاسی لگاؤ کی خبر جے آئی ٹی کے باقی ممبران کو ہے یا نہیں مگر اس بات میں کوئی شک نہیں کہ واجد ضیاء اختر راجہ کی پاکستان تحریک انصاف سے سیاسی وابستگی سے بالکل آگاہ ہیں۔