لاہور(این این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چےئرمین شاہ محمو د قریشی نے کہاکہ 10جولائی کا دن ملکی تاریخ کا دھارا بدل سکتا ہے ، آج بھی ہندوستان پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے حسین حقانی امریکہ کے کہنے پر پاکستان پر مزید دبا ڈالو، آنے والے دن پاکستان کے لئے آسان نہیں دیکھ رہا قوم ایسی قیادت چاہتی ہے جو خود مختار ہو قوم ایسی قیادت کی متلاشی ہے جو اسکا سودا نہ کرے،
ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں اپنا صیحح کردار ادا کر کے سرخرو ہوا ، اس نازک حالت میں بھی ملک کا وزیر خارجہ ہی نہیں ہے نواز شریف کے پاس پانامہ سے نکلنے کی فرصت نہیں پاکستان کا مقدمہ کیسے لڑے گے ، آصف زرداری کے کہنے پر میرا ساما ن جہاز سے آف لوڈ کیا گیا ، میں اور جنرل کیانی برلن میں سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے جا رہے تھے ،ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استشنا دینے کا کہا گیا ، فائل دیکھنے کے بعد یوسف رضا گیلانی کو کہا ریمنڈ ڈیوس کو استشنا نہ دیا جائے مجھ پر دبا ڈالا گیا ،معاملہ سیٹ ہو جاتاتو ایک نیا ٹرینڈ سیٹ ہو جاتا ، سیاسی حکومت کا کام ہوتا ہے کہ وہ دبا برداشت کرے اور اس معاملے پر یوسف رضا گیلانی کو کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کو معاف نہ کریں خطے میں نئی دوستیاں بنائی جا رہی ہے ۔ ان خیالا ت کااظہارانہوں نے والٹن روڈ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مودی کے اسرائیل کے دورے کے استقبال کے موقع پر بلوچستان لبریشن فرنٹ کا جھنڈ ا بھی موجود تھا ، حالات کہا ں جا رہے ہے اسکو دیکھنا پڑے گا ، افغانستان کے حالات اور مذہبی تنا بھی خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،ہیلری کلنٹن سے بھی کہا تھا کہ آپ کا سفارت خانہ جو ڈیمانڈ کر رہا ہے وہ درست نہیں ، مجھے ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر ہیلری کلنٹن سے ملنا تھا اور ان کو اصل حقائق سے آگاہ کرنا تھا ،
زرداری حکومت نے ریمنڈ ڈیوس کے معاملے کا سودا کیا ،شہباز شریف کہتے ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں میرا کوئی تعلق نہیں ، کوٹ لکھپت جیل کس کے کنٹرول میں ہے مذاکرات کرنے جو افراد جاتے تھے ان کو کون اجاز ت دیتا تھا ، پنجاب حکومت بھی ریمنڈ ڈیوس کو رہا کروانے میں شامل تھی ، ریمنڈ ڈیوس نے جو میرے اوپر تنقید کی میرے لیے وہ فخر کی بات ہے ، انہوں نے کہا کہ حسین حقانی اور انکی اہلیہ کو بھی سمجھایا
ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں اپنے آپ کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے فرار کروانے میں برابر کی ذمے دار ہے ، ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر اصولی مقف اپنایا، اللہ تعالی نے توقعات سے زیادہ عزت دی ، ،تحریک انصاف کے بانی و نظریاتی کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عمران خان کا ساتھ دیں اور میں وکلا ، سول سوسائٹی سے بھی درخواست کرتا ہوں کہ وہ سپریم کورٹ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں دہشت گردی کی جنگ کے خلاف ہماری افواج لڑ رہی ہے،
تو ایسے حالات میں اگر یہ تاثر جائے حکومت اور فوج ایک پیج پر نہیں تو پاکستان کے لئے خطرہ ہوگا،یادیو کے کیس میں بھی حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ابتدائی طور پر بھارت کو برتری ملی ، جے آئی ٹی کو نہیں سپریم کورٹ کو دھمکایا جا رہا اگر جے آئی ٹی پر اعتراض ہے نواز شریف کو پیش نہیں ہونا چاہیے تھا ، اگر تمام بارز کونسلز اورسول سوسائٹی اعلان کریں کہ اگر سپریم کورٹ پر حملہ ہوا تو باہر نکل کر مذاہمت کریں گے تو نواز شریف کو حملہ کرنے کی بھی ہمت نہیں ہوگی ۔