اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے 17 سال سے عمر قید کی سزا کاٹنے والے ملزم کو ثبوت نہ ہونے کی بناء پر بری کر دیا۔ ملزم اسلم پر 1999 میں قصور میں سرور نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔ منگل کے روز سپریم کورٹ نے قتل کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے ملزم اسلم عرف اچھو کو 17 سال قید کاٹنے کے بعد بے گناہ قرار دے کر رہا کردیا، ملزم اسلم کو ٹرائل کورٹ نے عمرقید کی سزا دی تھی جس کو ہائی کورٹ نے برقرار رکھا، اپیل کی سماعت کرنے کے بعد سپریم کورٹ نے ناکافی شواہد
کی وجہ سے ملزم اسلم کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔ فیصلہ سنانے کے بعد قائم مقام چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کیس کا کوئی چشم دید گواہ موجود نہیں ہے، اسلم نے جو عمر قید کاٹی وہ کس کے کھاتے میں جائے گی، ایک بے گناہ شخص کے قیمتی 17 سال ضائع ہوگئے اور اگلے برس تو اس نے عمر قید کی سزا پوری ہوجانے پر ویسے ہی رہا ہو جانا تھا، انہوں نے کہا کہ ماتحت عدالتوں نے حقائق کو مدنظر نہیں رکھا لیکن اگر ہائی کورٹ کے جج صاحبان بھی حقائق نہ دیکھیں تو اس پر کیا کہا جا سکتا ہے۔