جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

جے آئی ٹی کی تیسری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ،ادارے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے ،عدم تعاون کی صورت میں نتائج کون بھگتے گا؟سپریم کورٹ نے بھی سخت وارننگ جاری کر دی

datetime 22  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاناما عملدرآمد کیس میں جے آئی ٹی نے اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرا دی۔ جمعرات کو پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے اپنی تیسری کارکردگی رپورٹ پیش کی، جے آئی ٹی کی سیل رپورٹ 2 کتابوں پر مشتمل ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی نے

وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیراعظم کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے بیانات کو بھی رپورٹ کا حصہ بنایا ہے۔پانا ما پیپرز کی تحقیقات سے متعلق جے آئی ٹی نے اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ سربمہررپورٹ ججز کے حوالے کی گئی ہے۔پیش رفت رپورٹ کا جائز ہ لینے کے بعدمشاورت کی گئی جس کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا ایس ای سی پی اور ایف بی آٰر نے مکمل ریکارڈدیاہے۔سربراہ جے آئی ٹی واجد ضیا نے بنچ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایس ای سی پی نے ریکارڈ دیاتھا جبکہ ایف بی آر نے متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا ہے۔جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل صاحب جب ریکارڈمانگاگیاتوکیوں نہیں دیا گیا ؟ جسٹس عظمت نے کہا کہ کیاریکارڈ موجود بھی ہے یا نہیں ؟کیا پوچھا گیا ہے۔واجد ضیا نے جواب دیا کہ جی ریکارڈ مانگا تھا اس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ کیا آپ نے مخصوص ریکارڈ مانگا تھا۔اٹارنی جنرل سے سوال کیا گیا کہ کیاایس ای سی پی کیخلاف ریکارڈٹیمپرنگ کی انکوائری کی گئی تھی۔اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا کہ جی اس سے متعلق انکوائری کی جارہی ہے ٗ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ یہ قابل افسوس بات ہے۔جسٹس عظمت نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ سب ادارے تعاون کریں جبکہ ایک سے زیادہ بارخط لکھا گیا تھا ٗ

کیا ریکارڈ گْم یا چوری ہوگیاہے؟بعد ازاں عدالت نے تمام کارروائی سننے کے بعد حکم دیا کہ کیس کی حتمی اور مکمل رپورٹ 10 جولائی کو پیش کی جائے اور جے آئی ٹی کے سربراہ ایف بی آر سے درکار ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کریں ، اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے ، ایسے ہی بلاوجہ کسی کی ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں چلے گا ۔

 

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…