بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

جے آئی ٹی کی تیسری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ،ادارے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے ،عدم تعاون کی صورت میں نتائج کون بھگتے گا؟سپریم کورٹ نے بھی سخت وارننگ جاری کر دی

datetime 22  جون‬‮  2017 |

اسلام آباد(این این آئی)پاناما عملدرآمد کیس میں جے آئی ٹی نے اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرا دی۔ جمعرات کو پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے اپنی تیسری کارکردگی رپورٹ پیش کی، جے آئی ٹی کی سیل رپورٹ 2 کتابوں پر مشتمل ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی نے

وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیراعظم کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے بیانات کو بھی رپورٹ کا حصہ بنایا ہے۔پانا ما پیپرز کی تحقیقات سے متعلق جے آئی ٹی نے اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ سربمہررپورٹ ججز کے حوالے کی گئی ہے۔پیش رفت رپورٹ کا جائز ہ لینے کے بعدمشاورت کی گئی جس کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ کیا ایس ای سی پی اور ایف بی آٰر نے مکمل ریکارڈدیاہے۔سربراہ جے آئی ٹی واجد ضیا نے بنچ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایس ای سی پی نے ریکارڈ دیاتھا جبکہ ایف بی آر نے متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا ہے۔جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل صاحب جب ریکارڈمانگاگیاتوکیوں نہیں دیا گیا ؟ جسٹس عظمت نے کہا کہ کیاریکارڈ موجود بھی ہے یا نہیں ؟کیا پوچھا گیا ہے۔واجد ضیا نے جواب دیا کہ جی ریکارڈ مانگا تھا اس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ کیا آپ نے مخصوص ریکارڈ مانگا تھا۔اٹارنی جنرل سے سوال کیا گیا کہ کیاایس ای سی پی کیخلاف ریکارڈٹیمپرنگ کی انکوائری کی گئی تھی۔اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا کہ جی اس سے متعلق انکوائری کی جارہی ہے ٗ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ یہ قابل افسوس بات ہے۔جسٹس عظمت نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ سب ادارے تعاون کریں جبکہ ایک سے زیادہ بارخط لکھا گیا تھا ٗ

کیا ریکارڈ گْم یا چوری ہوگیاہے؟بعد ازاں عدالت نے تمام کارروائی سننے کے بعد حکم دیا کہ کیس کی حتمی اور مکمل رپورٹ 10 جولائی کو پیش کی جائے اور جے آئی ٹی کے سربراہ ایف بی آر سے درکار ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کریں ، اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے ، ایسے ہی بلاوجہ کسی کی ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں چلے گا ۔

 

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…