اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سجادہ نشین عیدگاہ شریف کی گرفتاری کی اصل وجہ کیا تھی؟واقعے کی افسوسناک تفصیلات سامنے آگئیں،معلوم ہوا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج سردار طارق مسعود اور ان کی فیملی لاہور سے اسلا م آباد آرہی تھی کہ موٹرپر کسی بات پر تنازعہ ہو ا اور پیر حسان کی گاڑی میں سوار افراد نے سپریم کورٹ کے جج
کی گاڑی پر حملے کی کوشش کی ،سجادہ نشین عیدگاہ شریف کے خلاف درج کروائی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود اور ان کی فیملی کو ہراساں کیا گیا تھا جس پر جسٹس طارق کی جانب موٹر وے پولیس کی ہیلپ لائن پر اطلاع دی گئی جس پر موٹر وے پولیس نے ناکہ بندی کر کے پیر حسان کو ان کے 6ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا ، سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی پر حملے کرنے کے الزام میں پیر عید گاہ شریف کے بیٹے کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی کورٹ سے 20دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیاتفصیلات کے مطابق سجادہ نشین عید گاہ شریف پیر حسان الحسیب الرحمان اور ان کے ساتھیوں پر تھانہ منڈی کالوکی ضلع حافظ ا?بادمیں مقدمہ نمبر136درج کر لیا گیا مقدمے میں انسداددہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہے سپریم کورٹ کے جج سردار طارق مسعود اور ان کی فیملی لاہور سے اسلا م آباد آرہی تھی کہ موٹرپر کسی بات پر تنازعہ ہو ا اور پیر حسان کی گاڑی میں سوار افراد نے سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی پر حملے کی کوشش کی ایف آئی آر کے متن کے مطابق جسٹس سردار طارق مسعود اور ان کی فیملی کو ہراساں کیا گیا
جسٹس طارق کی جانب موٹر وے پولیس کی ہیلپ لائن پر اطلاع دی گئی جس پر موٹر وے پولیس نے ناکہ بندی کر کے پیر حسان اور ان کے ساتھیوں کی گاڑیاں روک لی تفتیشی افسر محمداسلم کے مطابق سجادہ نشین کو ان کے چھے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے جن کو گوجرانوالاانسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے بیس دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیاہے۔