اسلام آباد(آئی این پی)مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کبھی بھی کشمیر سے پیچھے نہیں ہٹے گا ، پاکستان ہمیشہ مذاکرات کیلئے تیار ہے مگر بھارت کی طرف سے ہمیشہ ٹال مٹول سے کام لیا گیا ، پرویز مشرف نے کشمیر کاز کیلئے کوئی کام نہیں کیا ، 1999میں نواز حکومت نہ جاتی تو مسئلہ کشمیر حل ہوجاتا، کارگل نے کشمیر کاز کو بہت نقصان پہنچایا ، پاکستان نے مشکل حالات میں ایٹمی دھماکے کئے،
تین وزراء فوری دھماکوں کے حامی تھے ، 6وفاقی وزراء نے مشورہ دیا تھا کہ فوری دھماکہ نہ کیا جائے ، معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے کا مشورہ بھی دیا تھا، ایران کے پاکستان کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں ۔ وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مشکل حالات میں ایٹمی دھماکے کر کے دشمنوں کو منہ توڑجواب دیا ،تین وزراء فوری دھماکوں کے حامی تھے ، 6وفاقی وزراء نے مشورہ دیا تھا کہ فوری دھماکہ نہ کیا جائے ، معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے کا مشورہ بھی دیا تھا ، واجپائی حکومت کی طر ف سے کئے گئے دھماکے پاکستان کیلئے چیلنج تھا اس لئے ہم بھی پیچھے نہیں ہٹے ، نوازشریف اپنے پچھلے دور حکومت میں بھارتی وزیراعظم واجپائی کو مسئلہ کشمیر کے حل کا کہا تھا مگر کارگل وار نے کشمیر کاز کو بہت نقصان پہنچایا ، اس دور میں نواز حکومت نہ جاتی تو مسئلہ کشمیر حل ہوجاتا ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پرویز مشرف نے کشمیر کاز کے لئے کوئی کام نہیں کیا ، نریندر مودی بھارت کی بالادستی چاہتا ہے اس لئے وہ سرحد پر کچھ نہ کچھ کر کے تناؤ کی کیفیت بنائے رکھنا چاہتا ہے ۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کبھی بھی کشمیر سے پیچھے نہیں ہٹے گا ، پاکستان ہمیشہ مذاکرات کیلئے تیار ہے مگر بھارت کی طرف سے ہمیشہ ٹال مٹول سے کام لیا گیا ۔ افغانستان کے متعلق سوال کے جواب میں سرتاج عزیز
نے کہا کہ افغان حکومت نے فیصلہ کرنا ہے وہ کیا چاہتے ہیں جبکہ ایران کے پاکستان کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں مگر ایران بارڈر پرکچھ مسائل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ تعلقات اہمیت کے حامل ہیں ، پاکستان نے دہشت گردی پر قابو پا لیا ہے ، یہ بات طے ہے کہ ہم کسی اور کی جنگ کا حصہ بنیں گے ہم اپنی معیشت پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں ۔