راولپنڈی (آئی این پی)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ پائیدار امن چاہتے ہیں ،ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،سرحدوں پر کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، سیکورٹی فورسز،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور قوم کی بے شمار قربانیوں کے بعد ملک میں استحکام آرہا ہے ،قوم کی قربانیوں سے پاکستان میں حالات معمول کے مطابق لائیں گے ،
مغربی اورمشرقی محاذوں پر جوانوں کا جذبہ قابل تحسین ہے۔منگل کو پاک فوج ک شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ کی زیر صدارت 75ویں سالانہ فارمیشن کمانڈر زکانفرنس جی ایچ کیو میں ہوئی جس میں فوج کے تمام جنرل آفیسرز نے شرکت کی ۔شرکاء کو ملکی جیو سٹریٹجک صورتحال،آپریشن ردالفساد میں پیش رفت،روایتی خطرے کے خلاف آپریشنل تیاریوں اورقومی سلامتی سے متعلق دوسرے معاملات پر بریفنگ دی گئی ۔اجلاس میں راویتی خطرات سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر بھی جائزہ لیا گیا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ سیکورٹی فورسز،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور قوم کی بے شمار قربانیوں کے بعد استحکام آرہا ہے ،قوم کی قربانیوں سے پاکستان میں حالات معمول کے مطابق لائیں گے ۔انھوں نے کہاکہ مغربی اورمشرقی محاذوں پر جوانوں کا جذبہ قابل تحسین ہے۔آرمی چیف نے فوج کی آپریشنل تیاریوں ،مورال اورخاص طور پر بھارت کی جانب سے حالیہ سرحدی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر موثر جواب دینے پر تعریف کی ۔انھوں نے کہاکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ پائیدار امن چاہتے ہیں ،ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،سرحدوں پر کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
کانفرنس کے شرکاء نے فاٹا کی صورتحال ،پاک افغان بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کیلئے حالیہ اقدامات ،فاٹا اصلاحات کو ناگزیرقراردیتے ہوئے اور فاٹا کے عوام کی خواہشات کے مطابق اصلا حات کے عمل کی ضرورت کو دہرایا۔بلوچستان کی صورتحال میں بہتری پر بھی غور کیا گیا۔شرکاء نے عوام کی حمایت کے ساتھ بلوچستان میں استحکام اور ترقی کی طرف معنی خیز شراکت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔سی پیک کی پیش رفت اور سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا ،انتہائی اہم میگا منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے مزید محفوظ ماحول پر توجہ برقرار رکھنے پر غور بھی زوردیا گیا۔ پائیدار استحکام حاصل کرنے تک کراچی اور پنجاب سمیت دوسری جگہوں میں آپریشنز جاری رہیں گے ۔کانفرنس کے شرکاء نے فوج کی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک کی جیو اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنے کے عزم کااظہار کیا۔