اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں عمران خان کے خلاف حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ عدالت کے روبرو عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل نے 35 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا جس میں عمران خان کے لندن فلیٹ سے متعلق خریدو فروخت کا معاہدہ، جمائما سے شادی ہونے اور طلاق تک کے واقعات کا بیان حلفی اور آف شور کمپنی نیازی لمیٹڈ سروس کے بینک اکائونٹس کی تفصیل شامل ہے،
منی ٹریل میں بتایا گیا ہے کہ بنی گالہ کا بنگلہ کیسے خریدا گیا۔عمران خان کے وکیل نے حنیف عباسی کی درخواست پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ میرٹ کے مطابق درخواستیں آرٹیکل 184 کے تحت قابل سماعت نہیں جس پر چیف جسٹس نے ان سے استفار کیا کہ کیا غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات کیلئے الیکشن کمیشن کو دائرہ اختیار حاصل ہے۔کیا اس بات سے متفق ہیں کہ فارن فنڈنگ کا تعین کرنے کیلئے الیکشن کمیشن ہی مناسب اتھارٹی ہے۔ حیرت ہے جو سیاسی جماعت غیر ملکی فنڈنگ بھی نہیں لے رہی وہ سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر بھی سوال اٹھا رہی ہے۔جواب میں عمران خان کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ تحقیقات کیلئے کمیشن بنا دے انہیں کوئی اعتراض نہیں۔ دلائل ابھی جاری تھے کہ عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔