ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کل بھوشن یادیو کی طرح پاکستان کا کوئی جاسوس بھارت میں پکڑا جا تا توکیا ہوتا؟عمران خان نے حقیقت بیان کردی

datetime 19  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کو ئٹہ( آئی این پی)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے مطالبہ کیاہے کہ پانامہ کے حوالے سے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی )وزیراعظم میاں محمدنوازشریف اور ان کے خاندان کے دوسرے افراد کے بیرون ملک اثاثوں اور ان کے شراکت داروں کے متعلق بھی تحقیقات کرے ،جب تک ملک میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کاسلسلہ جاری رہے گا،عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی اور دیگر ممکن نہ ہوگی

برصغیر کو ایسٹ انڈیا کمپنی جبکہ پاکستان کو شریف لمیٹڈ کمپنی ،زرداری کمپنی ،فضل الرحمن کمپنی ،اچکزئی، کمپنی اور اسفند یار کمپنی نے اس حالت تک پہنچایاہے ،جب تک ملک میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کاسلسلہ جاری رہے گا،عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی اور دیگر ممکن نہ ہوگی،امیر ترین برصغیر اس وقت غریب ترین خطہ بن گیا جب وہاں میر جعفر اورمیر صادق جیسے غداروں نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی مدد کی اور اس نے برصغیر سے حاصل ہونیوالی منافع برطانیہ منتقل کی، ایک طرف وفاق بلوچستان کواس کے فنڈز نہیں دے رہا تود وسری طرف یہاں کے حکمران کرپشن کررہے ہیں ،کل بھوشن یادیو کی طرح پاکستان کا کوئی جاسوس بھارت میں پکڑا جا تا تو بھارت عالمی عدالت انصاف سمیت دیگر کو خاطر میں نہ لاتا،ڈان لیکس کے پیچھے وزیراعظم کی میڈیا سیل تھی ،ہمارے سوشل میڈیا کے ایکٹوسٹ کو تنگ کرنے کاسلسلہ جاری رہا تو حکومت کے خلاف نکلنا ہمارے لئے مشکل نہیں ہوگا،کوئٹہ آنے سے قبل بتایاگیاکہ خطر ہ ہے وہاں کوئی خطرہ نہیں جہاں قوم لیڈرشپ کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے ۔ وہ جمعہ کو پی ٹی آئی بلوچستان کے زیراہتمام ایوب اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے ۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے نوجوانوں ،خواتین اور بزرگوں کا شاندار استقبال پر شکریہ ادا کیا

اورکہاکہ اس صوبے اور خطے کو رب نے زبردست موسم ،خوبصورتی اور دنیا جہاں کی نعمتیں دی ہیں بلکہ یہاں کے لوگ بھی بہت زیادہ باشعور ہے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ کہاں کھڑے ہیں اور کہاں جارہے ہیں یا انہیں کہاں جانا چاہئے ،پاکستان کو رب نے ہر طرح کے نعمتوں سے نوازا ہیں ،یہاں کے موسم ،زمین ،پانی ،پہاڑ اور خوبصورتی کا کوئی جواب نہیں ،بلوچستان کے نوجوانوں کو سوچناہوگا کہ آخر ان کے صوبے میں اتنی بے روزگاری اور غربت کیوں ہے ؟ وہ ملک جو دنیا کاامیر ترین ملک بن سکتا تھا آج اس کے عوام کی اکثریت غربت کی لکھیر سے نیچے زندگی بسرکررہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ اللہ نے مجھے پوری دنیا میں گھومنے کا موقع دیا میں یہاں عوام کے سامنے سوٹیزرلینڈ کا مثال بیان کرنا چاہوں گا اس ملک میں پہاڑ اور گاہیں کے سوا کچھ نہیں ہمارے نادرن ایریا کے پہاڑسوٹیزرلینڈ اس لئے دنیا کے امیر ترین اور خوشحال لوگ ہے کہ وہاں وسائل اپنے ہی عوام کی فلاح وبہبود کیلئے خرچ کئے جاتے ہیں ،نائیجریا تیل کا سب سے بڑا ذخیرہ رکھنے والا ملک ہے مگر صحیح منصوبہ بندی نہ ہونے کے باعث وہاں کی اکثریت آبادی غریب ہے ،کانگو کو رب نے ہیرے اور جواہرات سے مالامال کیاہے لیکن اس ملک میں بھی آدھی سے زیادہ آبادی غریب اور بے روزگار ہے

اس لئے کہ وہاں منصوبہ بندی صحیح نہیں ہوئی انہوں نے کہاکہ ڈھائی سو سال قبل برصغیردنیا کا امیر ترین خطہ تھا اورنگزیب بادشاہ کے دور میں دنیا کے کھل دولت کا 23فیصد جی ڈی پی برصغیر میں ہوا کرتاتھا پھر انگریز ایسٹ انڈیا کمپنی کے ذریعے یہاں آئے اور تجارت شروع کی اور بعد اپنے فوجوں کے ذریعے برصغیر پر قابض ہوئے ،ایسٹ انڈیا کمپنی کا سربراہ رابرٹ کلائیٹ لکھتے ہیں کہ بنگال کے ایک علاقے نشا پور کی دولت برطانیہ سے زیادہ تھی لیکن جس وقت انگریز 200سال کی حکمرانی کے بعد یہاں سے گئے تو برطانیہ دنیا کا امیر ترین خطہ بن چکا تھا جبکہ برصغیر غریب ترین خطوں میں سے ایک تھا ،بنگال کے لوگ اس لئے غریب ہوئے کہ انگریزوں نے یہاں کے کاروبار سے ہونے والے منافع کو ایسٹ انڈ یا کمپنی کے ذریعے برطانیہ بھیجا اسی لئے وہ امیر تر ہوگئے ،عمران خان کا کہناتھاکہ پاکستان میں بھی شریف لمیٹڈ کمپنی ،زرداری کمپنی،فضل الرحمن کمپنی ،اچکزئی کمپنی اور اسفند یار کمپنی عوام کے ٹیکسز کے ذریعے دئیے گئے رقوم اور ترقیاتی بجٹ لوٹ کر اس سے اپنے لئے استعمال کررہے ہیں یا بیرون ملک منتقل کررہے ہیں ،اسی لئے یہ کمپنیاں امیر تر جبکہ قوم غریب تر ہوتی جارہی ہے ،

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایک تو کرپشن کے ذریعے قومی وسائل کی لوٹ مار جاری ہے جبکہ دوسری جانب منی لانڈرنگ کے ذریعے انہی رقوم کو پانامہ جیسے انداز میں باہر بھیج کر نقصان پہنچایاجارہاہے ،انہوں نے جلسہ گاہ میں موجود افراد کوبتایاکہ گزشتہ تین سے چار سال میں پاکستان سے 8سو ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے جو مذکورہ کمپنیوں نے کی اور صاحب اقتدار لوگوں نے بیرون ملک محلات بنائے ،انہوں نے کہاکہ ایک امریکی ادارے کی ریسر چ کے مطابق پاکستان سے سالانہ ایک ہزار ارب روپے چوری ہونے کے بعدبیرون ملک منتقل کئے جاتے ہیں اگر یہ رقوم یہاں خرچ ہوجائے تو نوجوان خود سوچ لیں کہ یہاں کتنے نوکریاں ہونگی ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں یونیورسٹی اور میڈیکل کالجز سمیت تعلیمی نظام کا برا حال ہے لیکن عوام کو یہاں جاری کرپشن سے آگاہ ہونا ہوگا ،یہاں سے چوری ہونیوالا پیسہ قوم کا اثاثہ ہے اگر اس سے پاکستانی قوم پر خرچ کیاجائے تو یہ قوم خود اورنج اور گرین ٹرین منصوبے ودیگر بناسکیں گی

،انہوں نے کہاکہ جرمنی اورجاپان نے ایک دوسرے کو جنگ عظیم میں تہس نہس کیا اگر وہاں نواز کا فارمولا ہوتا تو قومیں ختم ہوچکی ہوتی لیکن جرمنی اور جاپان نے جنگ عظیم کے بعد اپنی عوام پر سرمایہ کاری کی اور اپنے وسائل عوام کی فلاح وبہبود کیلئے استعمال کی اس لئے وہ آج دنیا کی خوشحال ترین ممالک میں سے ہیں ،انہوں نے کہاکہ خیبرپشتونخوا کا ترقیاتی بجٹ ایک سو 10ارب روپے ہیں جبکہ ملک سے سالانہ ایک ہزار ارب روپے باہر منتقل کئے جارہے ہیں ،یہ کہنادرست نہیں کہ کرپشن سے عام آدمی کو کوئی فرق نہیں پڑتا کرپشن کی معنی ہے کہ ہر کسی کے گھر میں ڈاکہ اسی لئے تو غریب غریب تر جبکہ لوٹ مار میں ملوث عناصر امیر تر ہوتے جارہے ہیں،انہوں نے کہاکہ جن ممالک کے سربراہان کے پانامہ میں نام آئے وہاں عوام نے خود سڑکوں پر نکل کر انہیں گھر بھیجا لیکن یہاں عمران خان کو اس سلسلے میں عوام کو سڑکوں پر نکالنا پڑتاہے ،انہوں نے کہاکہ کرپشن سے سب سے زیادہ بلوچستان کے لوگ متاثرہوئے اور سب سے زیادہ انہی کے حقوق پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں ایک تو وفاق بلوچستان کو اس کے فنڈز نہیں دے رہا تودوسری جانب یہاں کی لیڈرشپ لوٹ مارکررہے ہیں ،جب تک اس سلسلے میں نوجوان کھڑے نہیں ہونگے اس وقت تک معاشی خوشحالی ممکن نہیں ،

انہوں نے کہاکہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے ڈھائی ارب روپے ملے یہ اس کے اپنے نہیں تھے بلکہ انہوں نے عوامی جیب پر ڈاکہ ڈالا تھا انہوں نے کہاکہ یہ تو ایک آدمی کا قصہ ہے ،انہوں نے کہاکہ عجیب بات یہ ہے کہ دنیا آگے جارہی ہے جبکہ کوئٹہ پیچھے جارہاہے یہاں عوام اور نوجوانوں کو روزگار ،صحت ،تعلیم ،پینے کے صاف پانی سمیت کوئی سہولت میسر نہیں ،عمران خان کاکہناتھاکہ میرا جلسہ گاہ آنے سے قبل بتایاگیاکہ یہاں خطرہ ہے وہاں کوئی خطر ہ نہیں ہوتا جہاں قوم نکلے ایمان لانے والے صرف اللہ سے ڈرتے ہیں اور موت کا ایک دن متعین ہے ،انہوں نے کل بھوشن یادیو کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا اور کہاکہ بھارتی نیوی کا حاضر سروس آفیسر یہاں دہشت گردی اور خون ریزی کااعتراف کرچکا تھا بلکہ اس نے کراچی کی ایک سیاسی جماعت کی مالی مدد ودیگر کا بھی اعتراف کیا نوازشریف بتائے کہ اگر کوئی پاکستانی جاسوس بھارت میں پکڑا جاتا اور وہ جاسوسی کاعتراف کرتا تو کیا بھارت عالمی عدالت کی پرواہ کرتا انہوں نے ڈان لیکس کے حوالے سے کہاکہ وزیراعظم کے میڈیا سیل اس کے پیچھے کارفرما تھی ڈان لیکس کے بعد نوازشریف کی سرگرمیوں نے قوم کا ان پر سے اعتماد ختم کردیاہے ،نواز ذاتی مفادات کے حصول کیلئے کھڑے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ایسٹ انڈیا کمپنی تب برصغیر میں کامیاب ہوئی جب اسے میر جعفر اور میر صادق ملے پاکستانی فوج کو نوازشریف کی میڈیا سیل کی وجہ سے سبکی کاسامنا کرناپڑا وہاں سے تاثر دیا گیاکہ دہشت گردوں کے پیچھے شائد پاک فوج ہے یہ بات نوازشریف کی میڈیا سیل سے نکلی ،انہوں نے کہاکہ سجن جندال کے نوازشریف سے ملاقات کے بعد ہمیں خدشات ہوگئے تھے

انہوں نے مطالبہ کیاکہ جے آئی ٹی نوازشریف کے بیرون ملک موجود اثاثوں اور ان کے کاروباری شراکت داروں کے متعلق بھی تحقیقات کرائیں انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر ایکٹو تحریک انصاف کے نوجوانوں کو تنگ کئے جانے کاسلسلہ چل پڑاہے ہم واضح کرناچاہتے ہیں کہ حکومت یہ روش ترک کرے بصورت دیگر ہمارے لئے سڑکوں پر نکلنا کوئی مشکل کام نہیں ہوگا،انہوں نے کہاکہ سب جانتے ہیں کہ پاکستانی فوج سے غداری کس نے کی ،عمران خان کاکہناتھاکہ بلوچستان پولیس گزشتہ روز سے انہیں خیبرپشتونخوامیں متعارف کرائے جانے والے پولیس ایکٹ کا یہاں بھی نفاذ کا تقاضا کررہی ہے یا درکھنا چاہئے کہ جب تک پولیس نظام ٹھیک نہیں ہوگا لوگوں کی جان ومال کا تحفظ ممکن نہیں ہوگا اور معاشی خوشحالی نہیں آئینگی ،جب تک سرمایہ کار ڈریں گے اس وقت تک معاشی ترقی ممکن نہیں ہوگی ،عمران خان کاکہناتھاکہ خیبرپشتونخوامیں ان کی حکومت سے قبل 70فیصد انڈسٹریز بند ہوچکی تھی جب کہ امن وامان کی صورتحال بھی بدترتھی لیکن رب نے انہیں موقع دیا وہ نظام بدلنے میں کامیاب رہے ۔پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہمارے کوئٹہ آنے سے قبل کہا گیاکہ کوئٹہ میں 4دہشت گرد گھس آئے ہیں اور جلسے وجلوسوں میں شدید قسم کے خطرات ہوسکتے ہیں اسی لئے اے این پی نے اپنا جلسہ ملتوی کیا لیکن ہم کہتے ہیں کہ جہاں خطرہ ہے وہاں عمران خان ہے ،

انہوں نے کہاکہ جلسہ گاہ کی طرف روانہ ہونے سے قبل ٹی وی پر خبریں چلی کہ ایوب اسٹیڈیم کے گیٹ پر فائرنگ ہورہی ہے لیکن عمران خان پھر بھی نہیں روکے انہوں نے کہاکہ قوم میری منتظر ہے ،چلو جلسہ گاہ چلے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں غربت عروج پر ہے جس کی خاص وجہ 70سالہ محرومیاں ہیں لیکن بلوچستان میں غربت کے ساتھ غیرت بھی ہے یہاں تعلیم کا معیار ضرور پست ہوگا مگر سیاسی شعور بلوچستان کی عوام میں بلندیوں کو چھو رہاہے ،انہوں نے کہاکہ لوگ عمران خان کو اپنا محافظ اور ملک کے مستقبل کو سنوارنے والا لیڈر مانتے اور سمجھتے ہیں اگر ملک کی بھاگ دوڑ ان کی ہاتھ آئی تو ہم ملک کو سنواریں گے اور اگر ملک کی بھاگ دوڑغلط ہاتھوں چلی گئی تو پھر اس کا غمیازہ سب کو بھگتنا سب کو پڑے گا شاہ محمود قریشی نے پشتونخوامیپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ اس نے ساری عمر پشتون قوم کے حقوق کے نام پر سیاست کی لیکن گزشتہ روز قومی اسمبلی میں فاٹا کے 32نکاتی اصلاحاتی پروگرام پر بحث شروع ہوئی تو 3دہائیوں سے جنگ زدہ فاٹا جہاں ایف سی آر جیسا کالا قانون نافذ ہے انگریز کے اس کالے قانون کا سہارا یہی پشتونوں کے حقوق کے علمبردار محمودخان اچکزئی بنے ،

اگر محمود خان اچکزئی حقیقت میں پشتون قوم کے حقوق کے علمبردار ہے تو وہ فاٹا کا خیبرپشتونخوامیں انضمام کی حمایت کرے ورنہ مستعفی ہوکر گھر چلاجائے ،عجیب بات یہ ہے کہ یہ لوگ وزارت میں بھی بیٹھتے ہیں اور حقوق کی بھی بات کرتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ یہ سچ ہے کہ چھوٹے صوبوں کو ماضی میں حقوق نہیں دئیے گئے محمود خان جیسے لوگ پبلک میں لیڈر جبکہ بند کمرے میں نوازشریف کو سلام کرتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بلوچستان کی عوام باشعور ہے رب نے اس صوبے کو تمام تر نعمتوں سے نوازاہے یہاں صرف ایک نقص منصوبہ بندی کے فقدان کاموجود ہے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں چیک اور ڈیلے ایکشن ڈیمز بنائے جائیں تو یہاں لوگ معاشی طورپر خوشحال ہونگے ،انہوں نے کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ بلوچستان میں سب کچھ ہے مگر یہاں دیانتدار قیادت موجود نہیں ہے ،انہوں نے بلوچستان کی عوام سے وعدہ کیا اورکہاکہ اب عمران خان کسی کو بھی ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دینگے بلکہ کسی مائی کے لعل کو اب یہ جرأت بھی نہیں ہوگی ،انہوں نے کہاکہ ہم بلوچ ،سرائیکی ،پشتون ،سندھی اور پنجابی سمیت سب قوموں کی لڑائی لڑ رہے ہیں ،انہوں نے جلسہ گاہ میں موجود لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ آگے آئیں اور 70سال سے اپنے گلے میں پڑے غلامی کا طوق اتار پھینکے ،

انہوں نے کہاکہ بتایاجارہاہے کہ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی ایسا نہیں ہونے دینگے میں یہاں کے کاکڑ،اچکزئی اور دیگر نوجوانوں سے کہتاہوں کہ بڑے تو بک گئے ہیں وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں ،عمران کو کامیاب کرانے کیلئے انہیں کرپٹ سیاستدانوں سے چھٹکارا حاصل کرناہوگا اس کیلئے ضروری ہے کہ پی ٹی آئی کے جھنڈے اور فلسفے کو نوجوان صوبے کے گلی گلی تک پہنچائیں ،انہوں نے کہاکہ گلی گلی میں شور ہے ،نوازشریف چور ہے کہ نعرے لگوائے اور اس دوران بولے کہ کارکن نعرہ آہستہ لگائے کیونکہ محمود خان اچکزئی اس بات سے ناراض ہونگے ،انہوں نے کہاکہ کل بھوشن کے حوالے سے فیصلہ مری میں ہواتھا گزشتہ روز عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد بھارت میں جشن کا سماں ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے کہاکہ حکمران پاکستان کا پیسہ باہر لے گئے ہیں ،ہم ایسے کرپٹ حکمرانوں کا پیچھا نہیں چھوڑینگے ،انہوں نے کہاکہ 70سال سے کسی نے بھی غریبوں کا نہیں سوچا بلکہ حکمران اپنی جیبیں بھرنے میں لگے ہوئے ہیں ،بلوچستان کو ہمیشہ سے ہی محرومی میں رکھاگیاہے ،پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں آکر اس محرومی کا خاتمہ کریگی ،

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے نام پر ہمیشہ سیاست کی گئی ہے ،پورے ملک میں پی ٹی آئی جلسے جلوس کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ کرپشن روکنے کیلئے پی ٹی آئی میدان عمل میں ہے اور اس سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں بھرتی جاسکتی جب تک ملک سے کرپشن کا خاتمہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک درپیش چیلنجز اورمشکلات کا ہمیں سامنا رہے گا۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدا حمد نے کل بھوشن یادیو کیس سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ عوام بتائے کہ کیا موجودہ حکمران اس میں قصور وار نہیں ہے ،انہوں نے کہاکہ سجن جندال کے وزیراعظم سے ملاقات کے وقت ہی ہم نے خدشات کااظہار کردیاتھا انہوں نے کہاکہ آج بھارت جیسے دشمن ملک میں کلبھوشن کی پھانسی کے حوالے سے حکم امتناع پر مٹھائیاں بانٹی جارہی ہے اور جشن منایاجارہاہے حالانکہ یہ وہ شخص ہے جس نے بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کیلئے یہاں دہشت گردی کے واقعات کرائے لیکن کلبھوشن اور ان کی قوم سن لیں آج پاکستان کی عوام متحد ہے انہوں نے کہاکہ بھارت سے دوستی چاہتے ہیں مگر کشمیر اور کشمیریوں سے کے ساتھ ظلم برداشت نہیں کرسکتے ،بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی تو اسے صفحہ ہستی سے مٹادیاجائیگا وہاں گھاس اٹھے گی نہ ہی مندروں میں گھنٹیاں سنائی دیگی اورنہ ہی جشن کا انہیں موقع ملے گا

انہوں نے کہاکہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے مگر فوج خود فیصلہ کرلے کہ وہ کہاں کھڑی ہیں؟،شیخ رشید کاکہناتھاکہ گوادر میں 43سال کیلئے 2185ایکڑ اراضی چین کے حوالے کردی گئی ہے چین کیلئے ساری دنیا کے راستے بند ہے چاہئے وہ تائیوان ،بیلجم ،بھارت یا پھر انڈونیشیا ودیگر سے گزرتے ہیں ان کا سامان پہلے 52جبکہ اب 15دنوں میں پہنچے گا چینی کی دوستی پر ہماری جان قربان ہم سی پیک کی بھی حمایت کرتے ہیں مگر گوادر کے مقامی نوجوانوں کو بے روزگار ہوتے نہیں دیکھ سکتے ،انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کو چائنا ڈیفنس کوریڈور نہیں بننا چاہئے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان کا مستقبل بلوچستان سے وابستہ ہے ،آج ڈیزل پر بھی بات کروں گا۔پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سرداریارمحمد رند نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اور ان کی کابینہ سمیت صوبائی حکومت میں شامل جماعتوں کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ تخت لاہور والوں نے بلوچستان میں کرپٹ لوگ بیٹھا رکھے ہیں جن کے دور حکومت میں کرپشن اور بدانتظامی کی نئی مثالیں قائم ہوئیں ،سیکرٹری خزانہ کے گھر سے 67کروڑروپے برآمد ہوئے جن کی گنتی میں مشینیں تک تگ گئی ،

انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر میں 11ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر کوئی کام نہیں ہوسکاہے بلکہ تمام میگا ترقیاتی منصوبے صرف ایک ڈویژن تک محدود کردئیے گئے ہیں ،انہوں نے الزام عائد کیاکہ بلوچستان سے حاصل ہونے والا ریونیو تخت رائیونڈ پر لگ رہاہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو لوٹنے کیلئے تخت لاہور سے یہاں لوگ بھیجے جارہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں زمینداروں کو نظرانداز کردیاگیاہے ،بلکہ ہر شعبہ تباہ حالی کا منظر پیش کررہاہے ،عمران خان کے دورہ کوئٹہ کا مقصد صوبے کے مسائل پر ان کااظہار خیال عوام تک پہنچاناہے ،انہوں نے کہاکہ آئندہ عمران خان وزیراعظم بن کر بلوچستان آئینگے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…