جمعرات‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2024 

’’ڈومور‘‘کی تکرار ،فوجی اڈے یا ائیر بیس ،چین پاکستان سے کیا چاہتاہے؟شہبازشریف نے واضح کردیا

datetime 17  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تیانجن (آئی این پی )وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ کا نظریہ انسانی بھلائی،اقوام عالم کی عزت نفس اورخود مختاری کے احترام پر مبنی عظیم دستاویز ہے،جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔وہ بدھ کو چین کے معروف صنعتی شہرتیانجن میں پنجاب حکومت کے زیر اہتمام بزنس کانفرنس اورروڈ شو سے خطاب کررہے تھے ۔چین دوسرے ممالک سے تعاون کرتے ہوئے انہیں شرائط کا پابند نہیں بناتا

وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم سے چینی صدر شی جن پنگ کا خطاب ان کی قائدانہ عظمت،فراست،مستقبل شناسی اورتاریخ کے ادراک کا عکاس تھااوراس شاندار تقریر کی گونج صدیوں تک چہار عالم سنائی دیتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ ماضی میں ہونیوالے عالمی معاہدوں اورپروگراموں کے برعکس مثبت جذبوں اوربنی نو ع انسان کی مجموعی بہبود کیلئے خوش آئند مستقبل کی آرزوسے عبارت ہے اوراس پروگرام کا مقصد چند منتخب اقوام کو اپنے دائرے میں شامل کر کے مخصوص عزائم کو عملی جامہ پہنانا نہیں۔ چین دوسروں کے معاملات میں دخل دینے اوران پر اپنا موقف مسلط کرنے پر یقین نہیں رکھتا ۔چین دوسرے ممالک سے تعاون کرتے ہوئے انہیں شرائط کا پابند نہیں بناتا،وہ دوستوں سے تعلقات کی قیمت نہیں مانگتا۔چین تعاون کے بدلے میں ’’ڈومور‘‘کی تکرار نہیں کرتا۔ شہبازشریف نے کہا کہ چین نے اپنے اتحادیوں سے کبھی فوجی اڈے یا اےئر بیس نہیں مانگے۔انہوں نے کہا کہ چین نے دنیا میں موجودہ مقام محنت اورمسلسل محنت سے حاصل کیا ہے ۔ چےئرمین ماؤسے لیکرموجودہ صدر شی جن پنگ تک چینی تاریخ کے مختلف ادوار میں چین کی قیادت نے ہوا کے رخ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے انقلابی فیصلے کیے،جس نے عوام کی تقدیر بدل کررکھ دی ہے۔چین کے عوام دکھوں کی بھٹی سے گزر کریہاں تک پہنچے ہیں

اورانہیں انسانی آلام و مصائب کا بخوبی اندازہ اور احساس ہے ،یہی وجہ ہے کہ چین ان اقوام کو آگے لانا چاہتاہے جو زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی ہیں اوراسی لئے بیلٹ اینڈ روڈ میں امتیازی رویے کی بجائے اجتماعیت ، بالادستی کی بجائے اشتراک اورتصادم کی بجائے مشاورت کی راہ اپنائی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان چینی صدر شی جن پنگ کے ویژن سے مکمل طورپر متفق ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان سے اپنے تعاون کی کوئی قیمت نہیں مانگتا،وہ صرف یہ چاہتا ہے کہ ہم محنت کریں اورپاکستان کو مضبوط اورمعاشی طورپر خوشحا ل بنائیں ۔قبل ازیں چین کے معروف صنعتی شہرتیانجن میں پنجاب حکومت کی طرف سے پہلی بزنس کانفرنس اورروڈ شو کا انعقاد کیاگیا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے پنجاب چین صنعتی تعاون روڈ شوکا افتتاح کیا۔چین بھر سے سرمایہ کاروں اورمالیاتی اداروں کے نمائندوں نے کانفرنس میں شرکت کی ۔روڈ شو میں پاکستانی کمپنیوں اور اداروں کی طرف سے مصنوعات کے سٹالز لگائے گئے ہیں۔وزیراعلیٰ نے حکومت پنجاب کی جانب سے لگائے گئے مختلف سٹالز کا دورہ کیا ۔

وزیراعلیٰ نے ٹیوٹا کے سٹال میں خصوصی دلچسپی لی۔روڈ شو میں چینی فنکاروں نے پاکستانی میوزک اورنغمے پیش کیے۔ وزیراعلیٰ نے چینی گلوکاروں کیساتھ ملکر’’ میں بھی پاکستان ہوں ،تو بھی پاکستان ہے ‘‘کا ملی نغمہ گایا۔وزیراعلیٰ نے چینی اورپاکستانی فنکاروں کی کلچرل پرفارمنس کو سراہااورکانفرنس میں چینی سرمایہ کاروں نے پنجاب کے حوالے سے اپنے تجربات بیان کیے۔چینی سرمایہ کار نے کہا کہ پنجاب میں ہمیں اپنے منصوبوں کے اجراء اورتکمیل کیلئے بہترین ماحول اورتعاون مہیا کیاگیااوروزیراعلیٰ شہبازشریف بیرونی سرمایہ کاروں کے مسائل کا حل اپنی نگرانی میں کراتے ہیں ۔

کانفرنس سے پارٹی سیکرٹری میونسپل کمیٹی لی ہانگ ژونگ نے بھی خطاب کیا ۔پاکستانی تاجروں اور صنعتکاروں نے بڑی تعداد میں روڈ شومیں شرکت کی۔ مشاہد حسین نے وزیراعلیٰ کی خصوصی دعوت پر شرکت کی۔پاکستان کی جانب سے تیانجن میں منعقد کیا جانے والا یہ پہلا روڈ شو ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)


لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…

لالچ کے گھوڑے

بادشاہ خوش نہیں تھا‘ وہ خوش رہنا چاہتا تھااور…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟(آخری حصہ)

میں یہاں آپ کو ایک اور حقیقت بھی بتاتا چلوں‘…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟

جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو آرمی چیف…