جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

مشال خان کا قتل،پولیس کا کیا کردارتھا؟اداکاروں کے پیچھے اصل ہدایتکارمجرم کون ہیں؟عدالت میں حیرت انگیزانکشافات

datetime 17  مئی‬‮  2017 |

اسلام آبا(مانیٹرنگ ڈیسک) مشال خان قتل ازخود نوٹس کی سماعت بدھ کے روزسپریم کورٹ میں ہوئی ۔اس موقع پرخیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل نے جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے مقدمے کی سماعت کے دوران مقتول مشال خان کے والد کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی معاشرے میں ایسے واقعات کی ہرگزاجازت نہیں ہے اورعدالت نے اسی وجہ سے اس معاملے کاازخود نوٹس لیاہے ۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مشال خان کے قتل کامعاملہ سارادن چلتارہالیکن اس روزپولیس سوئی ہوئی تھی ،اس معاملے میں یونیورسٹی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کوبھی نظراندازنہیں کیاجاسکتاہے ۔اس موقع پر مشال خان کے والد نے کہاکہ کہ ان کے بیٹے کو قتل کرنے والے اداکاروں کو تو گرفتار کیا گیا، ہدایتکار اب بھی قانون کے شکنجے سے باہر ہیں۔ عدالت کو جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 57 میں سے 53 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں جن میں سے مرکزی ملزم عمران نے اعتراف جرم کر لیا جبکہ 4 ملزمان مفرور ہیں۔ جس پرچیف جسٹس نے مقدمے کاچالان تین ہفتے میں پیش کرنے کاحکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔جبکہ دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مشال خان کے والد کے خدشات کا نوٹس لے لیا ہے اورصوبائی وزیر مشتاق غنی نے کہاہے کہ سیکیورٹی معاملات سے متعلق ڈی سی کو احکامات جاری کردیئےگئے ہیں جومشال خان کے خاندان سے رابطہ کریں گے اور جو سیکیورٹی وہ چاہتے ہیں انہیں دیں گے۔۔اس سے قبل مشال خان کے والد نے خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاتھاکہ میری بیٹیاں بھی پڑھنے جاتی ہیں، انہوں نے ڈھکے چھپے الفاظ میں ناخوشگوار واقعے سے متعلق خدشات ظاہر کردیئے۔جس پرخیبرپختونخواحکومت نے سیکورٹی فراہم کرنے کافیصلہ کیاہے ۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…