اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)موقر قومی اخبارے نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ طارق فاطمی نے اس حوالے سے مؤقف اختیار کیا تھاکہ اُن کا اس خبر سے کچھ لینا دینا نہیں اور استعفیٰ دینے کا بھی کوئی جواز نہیں ہے۔اس حوالے سےطارق فاطمی نے وزیر اعظم نوازشریف سےملاقات بھی کی تھی ،جس میں نیوز لیکس
رپورٹ کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔واضح رہے کہ نیوز لیکس رپورٹ میں معاون خصوصی طارق فاطمی، پرنسپل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیوز لیکس پر ڈان اخبارکے خلاف کارروائی اے پی این ایس کےسپرد کرنےکی سفارش کی گئی تھی۔ طارق فاطمی کا استعفے کے حوالے سے کہنا ہے کہ ملک کی 30 سالہ خدمات کا یہ صلہ دیا گیا ہے کہ غدار جیسا الزام ہم پر لگا دیا جائے۔