جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

کلبھوشن یادیو کو سزا،پاکستان نے بھارت کی امیدوں پر پانی پھیردیا

datetime 26  اپریل‬‮  2017 |

نئی دہلی (آئی این پی)بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہ دے کر دو طرفہ معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے درمیان دوطرفہ معاہدہ موجود ہے جس میں یہ واضح تحریر ہے کہ سیاسی اور سیکیورٹی سے متعلق معاملات پر فیصلہ میرٹ پر ہوگا، کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا۔

بھارت کی سرکاری نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا(پی ٹی آئی)کی ایک رپورٹ کے مطابق عبدالباسط نے انٹرویو کے دوران کہا کہ قونصلر رسائی کے دوطرفہ معاہدے کے مطابق، سیاسی اور سیکیورٹی معاملات سے متعلق کیسز میں فیصلہ میرٹ پر کیا جائے گا۔نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کے لیے بھارت نے پاکستان سے 15 مرتبہ درخواست کی ہے۔عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے درمیان دوطرفہ معاہدہ موجود ہے جس میں یہ واضح تحریر ہے کہ سیاسی اور سیکیورٹی سے متعلق معاملات پر فیصلہ میرٹ پر ہوگا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اس لیے اب تک ہم نے ریاست کے قانون اور بھارت سے ہونے والے دو طرفہ معاہدے کے مطابق سخت فیصلہ کیا ہے، ہم نے کسی چیز کی خلاف ورزی نہیں کی’۔عبدالباسط نے کہا کہ ‘ہم اپنے قانون اور ساتھ دو طرفہ معاہدے اور عزم کے مطابق کارروائی کررہے ہیں’۔پاکستانی ہائی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، انھوں نے بھارتی دعوں کو مسترد کیا کہ ان کے جاسوس اور حاضر سروس نیول افسر کو ایران سے اغوا کیا گیا تھا۔انھوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس 2003 سے مستقل پاکستان کے دورے کررہا تھا اور اس کے پاس ‘مبارک حسین پٹیل’ کے نام سے بھارت کا تصدیق شدہ پاسپورٹ موجود تھا۔اس سے قبل عبدالباسط نے انڈیا ٹو ڈے کو ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ‘ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ کلبھوشن یادیو جعلی نام لیکن تصدیق شدہ بھارتی پاسپورٹ کے ساتھ 2003 سے پاکستان کے دورے کررہا

تھا، یہ بات آپ کو ہمیں بتانی ہے کہ وہ درست بھارتی پاسپورٹ پر جعلی نام کے ذریعے سفر کیوں کررہا تھا’۔کلبھوشن یادیو کو اس کے اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دیئے جانے کے حوالے سے سوال پر پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ سوال قبل از وقت ہے جیسا کہ کارروائی کا عمل ابھی جاری ہے۔واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل میں ایک آپریشن کے دوران پاکستان میں امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔کلبھوشن یادیو کو رواں ماہ کے آغاز میں فوجی ٹربیونل نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ثابت ہونے اور اس حوالے سے اعتراف پر سزائے موت سنائی تھی۔کلبوشن یادیو پر بھارت کے لیے جاسوسی کرنے، پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت کرنے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے الزامات ہیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…