اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کے 5 ججز پر مشتمل بنچ نے پانامہ کیس کا تاریخی فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ کے ججز نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں، جے آئی ٹی میں ایم آئی ، ایف آئی اے ، ایس ای سی پی شامل ہوں گے اور جے آئی ٹی ہر دو ہفتے بعد سپریم کورٹ کے بنچ کے سامنے پیش ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب
اور دیگر ادارے اپنا کام کرنے میں ناکام رہے اسلئے جے آئی ٹی بنائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 540 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز افضل نے تحریر کیا اور فیصلے میں ججز کی رائے تقسیم کا شکار دکھائی دیتی ہے۔ تین ججز فیصلے میں ایک طرف اور دو ججز ایک طرف ہیں۔ فیصلے کے حوالے سے ججز کی رائے تقسیم کا شکار نظر آ رہی ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ رقم کیسے منتقل ہوئی ، اس کی تحقیقات ابھی کی جانی ہیں۔