جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

معصوم بچوں کا اغواء،افغان بستی میں کیا ہوتارہا؟گرفتار ملزمہ مسرت کے لرزہ خیز انکشافات

datetime 25  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)کراچی کی عدالت نے نولود بچے کے اغوا میں ملوث مرد ملزموں کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ چار خواتین کو جیل بھیج دیا، ملزم عدالت میں آپس میں الجھتے رہے۔تفصیلات کے مطابق قطر ہسپتال سے بچے کے اغوا کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ گزشتہ روز افغان بستی سے گرفتار ہونے والے گیارہ ملزمان کو جوڈیشیل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے سات مرد ملزموں کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ خواتین ملزمان سے جیل میں تفتیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ ملزم پہلے عدالت میں آپس میں ہی الجھتے رہے۔ عدالتی کارروائی کے بعد خواتین ملزمان نے مسرت کو قصوروار ٹھہرا دیا۔قطر ہسپتال سے ہی ایک اور اغوا ہونے والی بچی کے والدین بھی عدالت پہنچے، کہنے لگے ملزمہ مسرت ہی چار ماہ پہلے بچی کو اغوا کر کے لے گئی تھی۔ پولیس کے مطابق، ملزموں سے 87 ہزار چار سو روپے برآمد ہوئے جبکہ ملزمہ مسرت نے مسیح اللہ اور نازیہ کو 15 ہزار میں بچہ فروخت کیا جنہوں نے آگے ایک لاکھ 15 ہزار میں بچہ بیچا۔دوسری جانب، مزید دو بچوں کے رشتہ داروں نے مرکزی ملزمہ مسرت کو شناخت کر لیا ہے۔ رئیس امروہوی کالونی کی چار سالہ نبیہہ کو بھی اسی پتھر دل خاتون نے چار ماہ قبل ہسپتال سے اغوا کیا۔ نبیہہ کی واپسی پر اس کے گھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اہل محلہ بھی بڑی تعداد میں پہنچ گئے اور ملوث گینگ کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ایس ایس پی اورنگی ٹان کہتے ہیں کچھ مزید لوگوں نے بھی شناخت کیلئے رابطہ کیا ہے، یہ بین الصوبائی گینگ ہے، مزید انکشافات سامنے آ سکتے ہیں۔ ملزمہ مسرت خود پانچ بچوں کی ماں ہے جس کا دل دوسروں کے بچوں کیلئے پتھر بن گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…