لندن/اسلا م آباد (آئی این پی) برطانوی پارلیمنٹ کے باہر اور اطراف میں بیک وقت مشتبہ دہشت گردی کے متعدد حملوں میں حملہ آور سمیت 4 افراد ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوگئے،پاکستان نے پارلیمنٹ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کااظہار کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہاؤس آف کامنز کے رہنما ڈیوڈ لیڈنگٹن کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے برطانوی پارلیمنٹ کے احاطے میں پولیس اہلکار پر چھری سے حملہ
کیا، تاہم اسے پولیس کی جانب سے جوابی فائرنگ میں ہلاک کردیا گیا۔چھری کے حملے سے زخمی ہونے والا پولیس اہلکار بھی دوران علاج دم توڑ گیا۔دہشت گردی کے مشتبہ حملے کے وقت پارلیمنٹ کی عمارت میں ہاؤ س آف کامنز کا اجلاس جاری تھا جسے معطل کردیا گیا اور اراکین پارلیمنٹ کو اپنے چیمبر میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ واقعے میں تھریسا مے محفوظ رہیں۔پولیس کا کہنا تھا کہ جب تک حملے کا مقصد پتہ نہیں چل جاتا ہم واقعے کی دہشت گردی کے زمرے میں تحقیقات کریں گے۔دوسری جانب برطانوی پارلیمنٹ کے قریب ویسٹ منسٹر پل پر مشتبہ دہشت گردی کے ایک اور حملے میں خاتون سمیت 2 افراد ہلاک اور طلبا سمیت 20 افراد زخمی ہوئے۔پولیس نے کہا کہ انہیں ویسٹ منسٹر پل پر پیش آنے والے واقعے پر طلب کیا گیا جس کے بعد اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔حملے کے بعد زیر زمین ٹرین اسٹیشن کو بھی پولیس کی درخواست پر بند کردیا گیا۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آور ایک ہی شخص تھا جس نے پہلے ویسٹ منسٹر پل پر متعدد لوگوں کو گاڑی چڑھا کر زخمی کیا اور پھر پارلیمنٹ ہاؤ س میں چھری سے پولیس اہلکار کر حملہ کیا۔ دوسری جانب پاکستانی ہائی کمشنر نے پارلیمنٹ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر
افسوس کااظہار کیا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے بھی لندن میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری دعائیں اور ہمدردریاں متاثر ین اور زخمیوں کے ساتھ ہیں ۔