اسلام آباد(آئی این پی) وزیر دفاع، پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولی گئی اگر دوبارہ افغانستان کی طرف سے دہشت گردی ہوئی تو بارڈر دوبارہ بند کر دیں گے ، کشن گنگا اور رتلے پاور منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات آئندہ ماہ امریکہ میں ہو گے ۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد سے صرف پاکستان
اور افغانستان میں ہی تجارت نہیں ہوئی بلکہ یہ تجارت وسط ایشیائی ریاستوں تک جاتی ہے ، ہم نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سرحد کھولی ہے تاکہ ہمارا کوئی بھائی بھوکا نہ رہے تاہم اگر افغانستان کی طرف سے دوبارہ دہشت گردی ہوئی تو سرحد دوبارہ بند کردیں گے ۔انہوں نے کہا کہ منیجمنٹ کے معاملے افغانستان ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہا ہے ، افغانستان کے ساتھ ملحقہ بارڈر کو کھلا نہیں چھوڑ سکتے ، ہم نے بارڈر بند کرنے کے بعد اپنے علاقہ کا آڈٹ کر لیا ہے اور بچے کھچے دہشت گردوں کا بھی خاتمہ کریں گے اب دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے سرحد کا مستقل حل نکالنا ضروری ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ ہم اپنی عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سیاستدانوں کی طرف سے دریاؤں کا پانی روکنے کے نعرے سیاسی تھے جن دریاؤں کے پانی روکنے کا کہا گیا ان میں پانی نہیں آتا، دونوں ممالک سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرنا چاہتے ہیں ،رتلے ڈیم ابھی ابتدائی مرحل پر ہے ، کمیشن کی سطح پر کرنے والے مذاکرات ہی پکل ولے ، لوئر مکناہی اور میسار سکے ڈیزائنز پر بات ہوگی جبکہ رتلے اور کشن گنگا پاور منصوبے کے حوالے سے عالمی بینک کی ثالثی پر آئندہ ماہ کی 11،12اور13تاریخ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکرٹری سطح کے مذاکرات امریکہ میں ہوں گے ۔