اسلام آباد (این این آئی) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے سپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کی منظوری دیتے ہوئے سپاٹ فکنگ میں ملوث کھلاڑیوں کیساتھ ان بکیز کیخلاف بھی کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے جو اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ،
ایڈووکیٹ جنرل، نادرا، پی ٹی اے ، ایف آئی اے اور وزارتِ داخلہ کے سینئر افسران شریک ہوئے، سپاٹ فکسنگ کے معاملے پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے وزیرِ داخلہ کو بتایا گیا کہ خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کو اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑی کل اپنے بیانات دیں گے۔ وزیرِ داخلہ نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ کرکٹ میں جوا لگانے اور اس کو فروغ دینے والی تمام ویب سائٹس کو بھی بند کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جائیں تاکہ اس گھناؤنے کاروبار کا سدباب کیا جا سکے۔ وزیرِ داخلہ نے ایف آی اے کو ہدایت کی کہ سپاٹ فکسنگ معاملے کی ہر پہلوسے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ پاکستان کا نام بد نام کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تفتیش میں زیرو ٹالینرنس پالیسی اختیار کی جائے اور کسی بھی ملوث شخص کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔ایف آئی اے حکام نے نادرا بلڈنگ کیس پر اب تک کی پیشرفت سے بھی وزیرِ داخلہ کوآگاہ کیا۔ وزیرِ داخلہ نے ہدایت دی کہ آئندہ نادرا آفسزکیلئے کوئی بھی عمارت کرائے پر حاصل کرنے کی بجائے اپنی عمارت تعمیر کرنے کو ترجیح دی جائے ۔ انہوں نے نادرا حکام کو ہدایت کی کہ نادرا کی اپنی عمارتوں کے قیام کے لئے سرکاری زمینوں کی نشاندہی کی جائے اور
عمارتوں کی تعمیر کے لئے مرحلہ وار بلڈنگ پلان ترتیب دیا جائے۔ اجلاس میں برطانوی ہوم سیکرٹری کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں کئے جانے والے سیکیورٹی انتظامات اور دورے کے دوران امیگریشن ، کاؤنٹر ٹریرازم اور ہیومن ٹریفکنگ جیسے مختلف امور میں تعاون کے فروغ کے لئے ممکنہ دو طرفہ معاہدوں پر غور کیا گیا۔ ای سی ایل پر ڈالے جانے والے کھلاڑیوں میں شرجیل خان، خالد لطیف، ناصر جمشید، شاہ زیب حسن خان اور محمد عرفان شامل ہیں۔