اسلام آباد (آئی این پی )الطاف حسین کو ہر صورت واپس پاکستان لانے کا حتمی فیصلہ کرلیاگیا،وفاقی وزارت داخلہ انٹرپول سے ایم کیو ایم کے بانی قائد کے ریڈوارنٹ کے اجراء کیلئے قانونی مشاورت (آج)بدھ کو مکمل کرلے گی جبکہ محکمہ داخلہ سندھ نے بانی متحدہ سے متعلق انٹرپول کے اعتراضات دور کرنے کیلئے وزارت داخلہ کو جواب ارسال کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بانی متحدہ کے خلاف سیاسی بنیادوں پر
انتقامی کارروائی نہیں کی جارہی بلکہ ان کے خلاف کریمنل کیس ہے جس میں ملزم کی گرفتاری کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کیے جائیں ۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے بانی کے ریڈ وارنٹ کے اجراء پر انٹرپول کے اعتراضات کو دور کرنے کیلئے اعلیٰ سطح پر قانونی مشاورت جاری ہے۔وزارت داخلہ نے وزارت قانون سے رجوع کرنے سمیت اٹارنی جنرل آف پاکستان سے بھی رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے جو آج بدھ کو لے لی جائے گی اور انٹرپول کیلئے قانونی مشاورت کی روشنی میں تیار کیا جائے گا تاکہ بانی متحدہ کے ریڈ وارنٹ تیار کروائے جاسکیں۔دوسری طرف محکمہ داخلہ سندھ نے بانی متحدہ کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کے معاملے پر وزارت داخلہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں بانی متحدہ کے خلاف درج مقدمے اور اس سے ہونے والے نقصان کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں اور کہا گیا ہے انٹرپول کو بتایا جائے کہ بانی متحدہ کیخلاف سیاسی بنیادوں پر انتقامی کارروائی نہیں کی جارہی بلکہ ان کے خلاف ایک کریمنل کیس ہے،جس میں ملزم کی گرفتاری کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کروائے جارہے ہیں۔ذرائع کے مطابق رواں ہفتے کے دوران ہی وزارت داخلہ بانی متحدہ کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کیلئے انٹرپول کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضا ت کا جواب داخل کردے گی تاکہ ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرواکر اس کی گرفتاری کو یقینی بنایا جاسکے۔