جمعرات‬‮ ، 24 جولائی‬‮ 2025 

افغانستان کے اندر سرجیکل سٹرائیکس،پاکستان کے اہم ترین ادارے نے بڑے اقدامات اُٹھانے کی توثیق کردی

datetime 21  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد ( آ ئی این پی ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ملک میں حالیہ دہشتگردی کی لہر اور بم دھماکوں کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دو مزمتی قرارداد یں بھی منظور کیں جن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی جما عت الاحرار کے دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجا زت دینے پر افغانستان کی مجرمانہ تعاون کی شدید مزمت کر تی ہے

حکومت پاکستان معاملہ کو اقوام متحدہ کے ساتھ اٹھائے اور مطالبہ کرے کے افغانستان سے پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کیمپوں کا صفایا کیا جائے ، پاک فوج کی جانب سے جما عت الاحرار کے خلاف سرجیکل سٹرائیکس کی مکمل تو ثیق اور یہ تجویز کر تے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان دہشتگردی کیخلاف ملکر اقدامات کریں۔ اور افغانستان دونوں ممالک کے درمیان دستخط شدہ بارڈر کنٹرول مینجمنٹ معاہدہ کی پاسداری کرے، کمیٹی لاہور پارا چنار سیہون شریف ،خیبر پختونخوا،بلوچستان و فاٹا سمیت ملک بھر میں حالیہ دہشت گردی کے نتیجہ میں دھماکوں کی مذمت کر تی ہے۔ اور شہدا کے خاندانوں کے سا تھ ہمدردی کا اظہار کر تی ہے، کمیٹی حکومت پاکستان دہشتگردوں کیخلاف سخت اقدامات کریں اور دہشت گردی میں ملوث مجرموں کی گرفتاری کو یقینی بنائے۔ کمیٹی نے نادرا حکام سے ایک ہفتے بلاک کئے گئے شناختی کار ڈ کی تٖفصیل کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی۔ منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلا س کمیٹی چئیرمین سینیٹر رحمان ملک کے زیر صدارت ہوا۔ چئیرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ کمیٹی ملک میں موجودہ دہشتگردی کی لہر اور بم دھماکوں کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتی ہیں۔شہداء کیلئے دعا اور غمزدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت و ہمدردی کی گئی۔ اجلاس میں بم دھماکوں میں شہید ہونے والے افراد کے لئے فاتحہ خوانی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ دونوں ملکوں کو ماضی کے معاہدوں پر عمل کرنا ہوگا۔ سینٹر شاہی سید نے کہا کہ کرپشن ہمارے لئے ایک ناسور ہے۔ نادرا نے افغانیوں کے شناختی کارڈ بھی بنائے۔

پشتو بولنے والوں کو سپیشل برانچ والوں کے پاس بھیجا جاتا ہے۔ساٹھ ستر ہزار روپے میں نادرا اور سپشل برانچ والے دستاویزات جاری کر دیتے ہیں۔ سینیٹررحمان ملک نے کہا کہ کے پی کے کے کئی لوگوں کے شناختی کارڈز بلاک ہیں۔ نادرا حکام ایک ہفتے میں رپورٹ دیں۔ سینٹر جہانزیب جمال دینی نے کہاکہ جتنی سختی کرنی ہیں کریں۔ جو ٹھیک ہیں ان کو نہ تنگ کیا جائے۔ رحمان ملک نے کہاکہ قبائلی علاقوں کے لوگوں کے مسائل ہیں۔ مردم شماری میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا جائے۔ ڈی جی نادرا نے کمیٹی کو آ گا ہ کیا کہ بلاک شناختی کارڈ کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بن چکی ہے۔کمیٹی کا اجلاس کل ہو گا۔ جس میں لائحہ عمل بنایا جائے گا۔اجلا س میں موٹر وہیکل آرڈیننس ترمیمی بل کمیٹی میں پیش۔ بل ایم کیو ایم کے سینٹر میاں عتیق خان نے پیش کیا۔ میا ں عتیق نے کہاکہ اس بل کا مقصد ڈراؤروں کی ٹریننگ کرانا بھی مقصود ہے۔ رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر ڈرائیور ان پڑھ ہیں۔سرکاری ڈرائیور کے لئے انڈر میڑک کا معیار مقرر ہے۔پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیور کے لئے کوئی معیار نہیں۔ ٹریفک قوانین کے حوالے سے تمام صوبوں سے مشاورت کی جائے۔ شاہی سید نے کہا کہ آٹو رکشا بنانے والی کمپنی پر پابندی نہیں لیکن روڈ پر چلنے پر پابندی ہے۔ یہ کیسا قانون ہے۔ مزید قانون بنانے کی نہیں عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ کراچی میں اٹھارہ ہزار منی بسوں میں سے پانچ ہزار رہ گئی ہیں۔ کمیٹی برائے داخلہ نے دو قرارداد یں منظور کی۔مذمتی قرارداد چیئرمین کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے پیش کی۔ چیئرمین سینٹ کمیٹی رحمان ملک نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے بجٹ کے اضافے کا مطالبہ کر دیا۔

رحمان ملک نے کہا کہ کسی دہشت گرد کے بارے میں قبل از وقت خبر میڈیا کو نہ دی جائے۔بھارت کے حوالے سے ویزہ پالیسی کی تفصیلات کمیٹی کو پیش کی جائیں۔ سینٹر جاوید عباسی نے کہا کہ پولیس کی صلاحیت بڑھانے کے لئے صوبوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کمیٹی کو آ گا ہ کیا کہ نیکٹا کا بجٹ 1.8بلین کا بجٹ ہے جس میں سے 1.4 بلین مل چکے ہیں۔ ، ڈی جی امیگریشن نے کہا کہ غیر ملکیوں کو ویزا جاری کرنے کا اختیار وزارت داخلہ کا ہے ، جو اس نے بیرون ملک مشنز کو تفویض کر رکھا ہے ۔ہم ویزا میں توسیع کے معاملے کو دیکھتے ہیں ۔، وزارت داخلہ حکام نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ وزارت داخلہ نے بیرون ملک سفارت خانوں کو ویزا دینے کا اختیار دے رکھا ہے ، زیادہ تر ویزا مشنز ہی جاری کرتے ہیں ۔وزارت داخلہ کے پاس جاری کئے گئے تمام ویزوں کا ریکارڈ رکھنے کے حوالے سے کمپیوٹرائزڈ نظام نہیں۔ہم مشنز سے جاری ویزا کا ریکارڈ مانگتے ہیں کہ لیکن بعض مشنز ہمیں ریکارڑ نہیں بھیجتے ۔ہمارے پاس ویزا کا ڈیٹا کا کوئی مرکزی نظام موجود نہیں۔ہم غیر ملکی کی آمد اور روانگی کا ریکارڈ رکھتے ہیں ، البتہ اب ایک نظام وضح کر رہے ہیں کہ اگر کوئی شخص ویزا زائد المعیاد ہونے کے بعد یہاں موجود ہو تو ہمیں اس کا فوری علم ہو جائے ،

چئیرمین کمیٹی نرحمان ملک نے کہاکہ دنیا میں ویزا کے ریکارڈ کا ایک نظام ہوتا ہے ، تمام تفصیلات ہوتی ہیں کہ کتنے لوگوں کو ویزا جاری کیا گیا ،وزارت داخلہ ویزا ریکارڈ کے حوالے سے ایک سینٹرلایزڈ نظام وضح کرے ،کمیٹی کو تفصیلات فراہم کریں کہ کتنے غیر ملکیوں کو ویزا دیا گیا، کس ملک کے لوگوں کو کتنے ویزا دیے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…