بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کو بڑے اعزاز ات سے نواز دیا گیا ، یہ اعزاز انہیں کیوں دیئے گئے ؟

datetime 31  دسمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (آن لائن) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کو نشانِ امتیاز ملٹری کے اعزاز سے نوازا گیا۔اعزازات دینے کی تقریب اسلام آباد میں ایوانِ صدر میں ہوئی، جس میں صدر ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف کے علاوہ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی، اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق، وفاقی وزراء ، اور اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا، جس کے بعد صدر ممنون حسین نے پیشہ وارانہ خدمات کے اعتراف میں جنرل زبیر محمود حیات اور جنرل قمر جاوید باوجوہ کو نشانِ امتیاز ملٹری نے نوازا۔یاد رہے کہ 26 نومبر کو صدر ممنون حسین نے وزیراعظم نواز شریف کی تجویز پر لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات اورلیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو جنرل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو نیا آرمی چیف مقرر کیا گیا تھا۔
قمر جاوید باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔جنرل قمر باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (ٹورنٹو)، نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹیری (کیلی فورنیا)، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔وہ کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، اور بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کرچکے ہیں۔انہوں نے 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او خدمات بھی انجام دی ہیں۔
جنرل زبیر محمود حیات مسلح افواج کے بطور سی جے سی ایس سی17ویں سربراہ ہیں۔جنرل زبیر حیات کا تعلق آرٹلری رجمنٹ سے ہے اور وہ حاضر سروس چیف آف جنرل اسٹاف ہیں، تھری اسٹار جنرل کی حیثیت سے ماضی میں وہ اسٹریٹجک پلانز ڈویڑن (ایس پی ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں جو کہ این سی اے کا سیکریٹریٹ ہے۔جنرل زبیر نے 24 اکتوبر 1980 میں آرٹلری رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، وہ فورٹ سل اوکلوہوما (امریکا)، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج
کیمبرلے (برطانیہ) اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…