واشنگٹن (آئی این پی )امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ دیگر دو ممالک کے دوطرفہ تعلقات کی اس قدر نمایاں حیثیت نہیں ہے جتنی امریکہ اور چین کے تعلقات کی ہے اور اگر چین اور امریکہ کے تعلقات خراب ہو ئے تو سب کچھ بگڑ جائے گا ،چین اور امریکہ کے تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی وجہ سے بین الاقوامی معیشت ، قومی سلامتی اور عالمی معاملات میں چین کا بڑھتا ہوا کردار کے علاوہ بہت کچھ داؤ پر لگا ہواہے ، اس لئے شاید اور کوئی ایسے دو ملک نہیں جن کے دوطرفہ تعلقات کی اس قدر اہمیت ہو۔یہ بات امریکی صدر باراک اوباما نے اس سال کی اپنی آخری پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ تعلقات ٹوٹ جاتے ہیں یا ان میں کوئی تنازعہ پیدا ہو جاتا ہے تو ہر ایک کو اس کا نقصان ہوتا ہے۔یاد رہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ماہ کے آغاز میں تائیوان کے تسائی لانگ وین کی طرف سے ایک ٹیلی فون کال وصول کی تھی ، ٹیلی فون کال کے بعد وائٹ ہاؤس نے ایک بار پھر ایک چائنا پالیسی کے اپنے موقف کا اعادہ کیا ،یہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے عالمی سطح پر تسلیم کیا جا چکا ہے کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور مین لینڈ اور تائیوان ایک ہی چین سے تعلق رکھتے ہیں ، چین کی وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ تائیوان کیلئے ایک چین پالیسی سے مکمل وفاداری غیر ممالک یا بین الاقوامی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے بنیادی شرط ہے ۔
چین کے ساتھ اگر تعلقات خراب ہوئے تو پھر کیا خطرناک واقعات رونما ہو سکتے ہیں؟ اوباما نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
17
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں