جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

سندھ طاس معاہدے میں کوئی تبدیلی قبول نہیں،پاکستان

datetime 17  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی )پاکستان نے بھارت کی جانب سے 2 متنازع آبی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے معاملے کو لٹکانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو سندھ طاس معاہدے میں کوئی ترمیم یا تبدیلی قبول نہیں۔ اس سے قبل گزشتہ روز بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان سے مذاکرات کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کی گئی تھی مگر ساتھ ہی مزید وقت بھی مانگا گیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان سندھ طاس معاہدہ 1960 میں ہوا تھا جس کے تحت بھارت کو تین مشرقی دریاؤں بیاس، ستلج اور راوی جب کہ پاکستان کو تین مغربی دریاؤں سندھ، جہلم اور چناب کا کنٹرول دیا گیا تھا۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان پانی اور دریاؤں کے استعمال اور مسائل کے حل کے لیے مستقل انڈس کمیشن بھی بنایا گیا جس کے لیے دونوں ممالک کے کمشنرز بھی مقرر کیے گئے۔
وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے نجی ٹی وی سے گفتگومیں کہاکہ پاکستان کو سندھ طاس معاہدے کی دفعات میں کوئی بھی ترامیم یا تبدیلیاں قبول نہیں۔ پاکستان کی پوزیشن معاہدے میں شامل اصولوں کے عین مطابق ہے اور معاہدے پر صحیح معنوں میں عمل اور اس کی قدر کیے جانے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل گزشتہ روز بھارت کے دفتر خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ طاس معاہدے پر مذاکرات کے لیے مزید وقت کی ضرورت ہے۔پاکستان نے بھارتی بیان پر دلیل دیتے ہوئے کہا کہ اس نے ماضی میں بھی یہی حکمت عملی اختیار کی تھی اور تنازع کے دوران ہی ایک منصوبہ مکمل کرلیا تھا جبکہ بھارت نے یہ اصرار کیا کہ اس کا منصوبہ تو پہلے ہی تیار تھا۔
پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر کوئی نظرثانی نہیں کی جاسکتی۔ بھارت نے پہلے ہی متنازع 330 میگا واٹ کا کشن گنگا اور 850 میگاواٹ کا ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ لگا رکھا ہے جب کہ بھارت دریائے چناب اور کشن گنگا پرمزید منصوبے بھی بنا رہا ہے اور یہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ عالمی ماہرین نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کے اعلان پر عمل کیا تو دونوں ممالک کے درمیان مسلح جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…