واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امورخارجہ طارق فاطمی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے، جس کی عدالتیں قطعی آزاد ہیں، جو انتظامیہ کے زیر تحت کام نہیں کرتیں اور ایسی کوئی شق موجود نہیں، جس کے تحت انتظامیہ عدالتوں کے کام میں دخل دے سکے۔ طارق فاطمی نے کہاہے کہ پاکستان ڈاکٹر شکیل آفریدی کے معاملے کو حل کرنے اور آگے بڑھنے کی راہیں تلاش کرنے پر تیار ہے ۔
ایک امریکی خبررساں ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے طارق فاطمی نے کہاکہ پاکستانی قوانین کے مطابق ڈاکٹر آفریدی پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور پاکستانی علاقے میں جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر آفریدی نے پاکستان میں صحتِ عامہ سے متعلق پروگراموں اور ویکسین پروگرام کو نقصان پہنچایا ہے، عالمی ادارہٴ صحت اُن کی سرگرمیوں پر سخت پریشان تھا، چونکہ اس سے ویکسین پروگرام کو سخت دھچکا پہنچا۔
طارق فاطمی نے کہا کہ اُن سے ہماری کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، اور یہ معاملہ عدالتوں کے سامنے ہے۔ یہ ایک سیدھا سا سوال ہے کہ ایک پاکستانی شہری نے پاکستانی سرزمین پر جرائم کا ارتکاب کیا، اور پھر اسی سرزمین پر عدالتوں کا سامنا کی۔ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے بتایا کہ یہ سب صرف اُسی وقت ممکن ہوگا جب عدالتی کاروائی اختتام کو پہنچے گی۔ اور یہ سزا معاف کرنے کا اختیار امریکی صدر کے پاس بھی موجود ہے جسے وہ استعمال کرتے ہیں اور اکثر سربراہوں کے پاس ایسے اختیارات موجود ہوتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ پہلے عدالت اپنی کاروائی مکمل کرے گی اور پھر عدالت ہی یہ فیصلہ کرے گی آیا اس معاملے کو صدر کے سامنے بھیجا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے اس اختیار کا استعمال کریں۔