پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

پانامالیکس کیس کی سماعت ،برطانوی خبررساں ادارے کے 5سوالات ،عوام کےلئے اہمیت اختیارکرگئے

datetime 11  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پانامالیکس کی سپریم کورٹ میں سماعت جنوری میں ہوگی کیونکہ نئے چیف جسٹس کی تقرری اورکیس کے حوالے ایک برطانوی خبررساں ادارے میں ایک تجزیہ پیش کیاہے ۔چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی ریٹائرمنٹ کے بعد میاں ثاقب نثارسپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس ہونگے جبکہ پانامالیکس کے کیس کی سماعت کےلئے نیابینچ تشکیل دیاجائے گا

لیکن اب چند نئے سوالات نے جنم لیاہے جن میں پہلایہ کہ کیااس مقدمے کی سماعت ازسرنوکی جائے گی ؟دوسرایہ کہ ’’پارٹ ہرڈ‘‘سے عدالت کی کیامرادہے ؟،تیسراکیانیاتشکیل پانے والابینچ اس مقدمے کی اسی جگہ سے سماعت شروع کرے گاجہاں تک چیف جسٹس اظہرظہیرجمالی کی سربراہی میں عدالت کرچکی ہے ،چوتھایہ کہ موجودہ بینچ عدالتی تعطیلات ملتوی کرکے اس کیس کی سماعت کرسکتاہے اورآخری یہ کہ نئے چیف جسٹس کانئے بیچ کاحصہ بنناضروری ہے ۔ان سوالات کے بارے میں سابق جسٹس وجیہ الدین نے بتایاکہ ’’پارٹ ہرڈ‘‘کامطلب یہ نہ لیاجائے کہ کیس سناجاچکاہے بلکہ اس کامطلب یہ ہے کہ سپریم کورٹ کاکوئی بھی بینچ اس کیس کی سماعت کرسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ ممکن ہے کہ وکلاکودوبارہ دلائل دیناپڑیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ نئے بیچ میں ججزبھی نئے ہوسکتے ہیں جنہوںنے پہلے اس کی سماعت نہ کی ہواورنئے بیچ تشکیل پانے والے بینچ میں ضروری نہیں کہ نئے چیف جسٹس بھی اس کاحصہ ہوں ۔

سابق جسٹس وجیہ الدین نے مزید بتایاکہ اس کیس کی سماعت طویل تھی اوراس بینچ میں شریک کچھ ججزنے کراچی میں دیگرمقدمات کی سماعت کرناتھی جوکہ ملتوی کردی گئی جبکہ عدالتی تعطیلات ختم بھی کی جاسکتی ہیں تاکہ اس کیس کی سماعت جلدی ہوسکے ۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…