اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم نوازشریف نے پنجاب میں میئرز ،ڈپٹی میئرز اور چیئرمین جنرل کونسلز کے انتخاب کیلئے مشاورت کا عمل وسیع کردیا ہے اور پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ 36اضلاع میں اتفاق رائے سے میئرز،ڈپٹی میئرزاور چیئرمین جنرل کونسلز کا انتخاب عمل میں لایا جائے،وزیراعظم نے اس ضمن میں (آج)منگل کو دوبارہ اجلاس طلب کرلیا ہے اور اپنا دورہ کرک بھی منسوخ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں آج مسلم لیگ (ن) پنجاب کے رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا جس میں فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں پارٹی رہنماؤں کے آپس کے اختلافات کے خاتمے پر زور دیا گیا اور وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اتفاق رائے کی فضاء قائم رکھی جائے۔وزیراعظم کو پنجاب کے رہنماؤں نے اپنے اپنے اضلاع میں میئرز،چیئرمین ضلع کونسل کے انتخاب کے معاملات پر بریفنگ دی۔جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ منگل کو دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا، جس میں وزیراعظم کو مزید بریفنگ دی جائے گی اور اہم فیصلے کیے جائیں گے،چیئرمین ضلع کونسلز اور میئر کے انتخاب کیلئے کاغذات نامزدگی 8اور9دسمبر کو جمع کرائے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے منگل کے اجلاس کے باعث خیبرپختونخوا کے ضلع کرک کا اپنا دورہ بھی منسوخ کردیا ہے۔پہلے سے طہ شدہ شیڈول کے تحت وزیراعظم نے منگل کو کرک کے دورہ پر جانا تھا۔دریں اثناء وزیراعظم ہاؤس سے جاری کی گئی
پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت (ن)لیگ پنجاب کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا،جس میں وزیراعظم کو میئر اور ڈپٹی میئر ز کے انتخاب کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے کہاکہ مقامی حکومتوں کو فعال نظام کے بغیر جمہوریت پروان نہیں چڑھ سکتی۔وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں مسلم لیگ (ن) پنجاب رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیراعظم کو میئر اور ڈپٹی میئر ز کے انتخاب کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وزیردفاع خواجہ محمدآصف،وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اوروزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی ،وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال ،وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق،سابق وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید،وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی،حمزہ شہبا ز،صوبائی وزراء راجہ اشفاق سرور،رانا ثناء اللہ ،ملک ندیم کامران،منشاء اللہ بٹ،مسعود مجید،مہرا اشتیاق احمد،پرویز ملک اور سمیع اللہ خان نے شرکت کی ۔اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ مقامی حکومتوں کے فعال نظام کے بغیر جمہوریت پروان نہیں چڑھ سکتی،مقامی حکومتوں کا نظام نئی قیادت کی نرسری اور تربیت گاہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مقامی حکومتیں صوبائی اور وفاقی سطح پر اچھی قیادت کو سامنے لاتی ہیں۔