اسلام آباد (آئی این پی) سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو کوئی تنہا نہیں کر سکتا دنیا پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا رہی ہے ، اپنی سرزمین ہمسایہ ملک میں دہشتگردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے ، دہشتگردی کے خلاف ہماری عدم برداشت کی پالیسی جاری رہے گی،روس کی سی پیک میں شمولیت کا فیصلہ پاکستان اور چین مل کر کرینگے،ڈان نیوز کی خبرغلط تھی مجھے نہیں معلوم کے اس خبر کے کیا مقاصد تھے مگر اس خبر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے،
پاکستان ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں شرکت کرے گا ،بھارت کا رویہ بہت جارحانہ ہے جو خود اسکے لیے بھی خطرناک ہے ، ایل او سی پر کشیدگی بڑھانا جرم ہے ، کشمیر کا مسئلہ طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا ۔ وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کے ساتھ رویہ بہت جارحانہ ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ خود بھارت کے لئے بھی خطرناک ہے کیونکہ جارحانہ اقدامات سے معاملات مزید خراب ہو جائیں گے ۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھانا جرم ہے ، پاکستان کو کوئی تنہا نہیں کر سکتا ۔ دنیا پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا رہی ہے ۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کرے گا ۔ پوری دنیا میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور نئے اتحادی بن رہے ہیں اور دنیا پاکستان کے ساتھ جڑنا چاہ رہی ہے روس اور یورپ کے ممالک پاکستان کے ساتھ سی پیک کے جڑنا چاہتے ہیں ۔
سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ڈان نیوز کی خبرغلط تھی مجھے نہیں معلوم کے اس خبر کے کیا مقاصد تھے مگر اس خبر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ افغانستان میں امن سے متعلق سوال کے جواب میں اعزاز چوہدری نے کہا کہ ہم افغانستان کو کوئی امن کا فارمولا نہیں دے رہے ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن آئے ۔ ہماری یہ کمٹمنٹ ہے کہ ہم اپنی سرزمین ہمسایہ ملک میں دہشتگردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔ دہشتگردی کے خلاف ہماری عدم برداشت کی پالیسی جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کام جاری رہے گا اور مجھے اس ملک کا مستقبل بہت روشن نظر آرہا ہے ۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ روس اور یورپ کی سی پیک میں شمولیت کا فیصلہ پاکستان اور چین مل کر کرینگے ۔
امریکہ کے ساتھ بھی مل کر کام کرنے کی کوشش کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں جو حکومت منتخب ہو کر آئے ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا یہ بہت بڑی آزادی کی تحریک ہے اور یہ اب کشمیر کے نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے اور انشاء اللہ کشمیریوں کو آزادی مل کر رہے گی ۔ کوئی تلوار یا بندوق کے زور پر اس تحریک کو دبا نہیں سکتا