بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

بلاول سوچ سمجھ کے بات کرو

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (ایکسکلوژو رپورٹ) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل مرحوم کے بیٹے عبداللہ حمید گل نے بلاول بھٹو زرداری کے ان کے والد کے خلاف الزامات کا جواب دیتے ہو ئے کہا ہے کہ انہیں میرے والد کے خلاف سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ میں کس باپ کا بیٹا ہوں ۔ میرے سینے میں بھی بھی بہت سے راز دفن ہیں، مجھے مجبور نہ کیا جائے ورنہ بہت برا ہوگا ۔ میرے والد نے کیا کمایااس کے بارے میںتو پوری دنیا جانتی ہے آپ اپنی کہیں کہ آپ کے والد نے کیا کچھ کمایاہے ۔ ایک نجی ٹی وی چینل میں انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو کی گھوٹکی میں ان کے والد کے خلاف تقریر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرے والد کون تھے اور کیا تھے یہ سب کو معلوم ہے ،بلاول بتائیں کہ ان کے والد نے کیا کمایا ہے ؟ ۔انہوں نے کہا کہ بلاول کی والدہ میرے والد کی بہت عزت کرتی تھیں مگر بلاول جواب دیں کہ ان کے والد نے اپنے دور حکومت کے 5سالوں میں اپنی بیوی کے قاتلوں کیو ں نہیں پکڑا ۔
عبداللہ حمید گل نے بلاول کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میرے والد کی خدمات کی دنیا معترف ہے اس لئے ان کے خلاف بات کرنے سے پہلے ذرا سوچ لیں کہ کیا بول رہے ہیں ۔واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے گزشتہ گھوٹکی کے جلسے میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ جنرل حمید گل نے ان کی والدہ کیخلاف سازش کی ۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے گزشتہ جلسے میں عمران خان اور جنرل حمید گل کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا عمران آپ میرے والد کے بارے میں تو باتیں کرتے ہیں مگرذرا یہ بھی بتائیں کہ آپ کے والد اکرام اللہ نیازی نے کیا کیا ؟ ان کا کہنا تھا کہ جنرل حمید گل اور عمران خان نے میری والدہ کے خلاف سازش کروائی ۔اس حوالے سے 2011میںلیا گیا عبدلستار ایدھی کا ایک انٹرویو بھی موجود ہے جس میںانہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں حمید گل اور عمران خان میرے پاس آیا کرتے تھے اور وہ محترمہ کی حکومت کو گرانے میں میری مدد چاہتے تھے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…