اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنی پریس کانفرنس میں شیخ رشید کا نام لئے بغیر ان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور 98 میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اس وقت خوشامد پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ منگل کو وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پریس کانفرنس کر رہے تھے تو
اس دوران وفاقی وزیر داخلہ نے نام لئے بغیر شیخ رشید اور ان کے کردار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس دوران (ن) لیگ کی 98 کی حکومت میں وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ میں نے اس قت بھی تجویز پیش کی تھی کہ خوشامد پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔ ان کا اشارہ شیخ رشید کی طرف تھا جو اس وقت وزیر اعظم اور دیگر حکام کی حد سے زیادہ تعریفیں کرتے تھے۔ اس دوران چوہدری نثار نے کہاکہ عمران خان بار بار کہتے ہیں کہ ضمیر کی آواز سنو ، ‘ عمران خان صاحب میں خوشامدی نہیں اورنہ ہی بے ضمیر ‘ ہر فیصلہ ضمیر کی آواز پر کرتا ہوں‘ میں نے 35سال اچھے اور برے وقت میں پارٹی کا ساتھ دیا،مجھے بڑے بڑے عہدوں کی پیش کش کی گئی،ضمیر کی آواز نہ ہوتی تو یہاں نہ ہوتا،وزارت کی میری نظر میں کوئی اہمیت نہیں،میرے لئے کردار اور ضمیر سب سے بڑ ھ کر ہیں ۔