اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

اب اسلام آباد 30اکتوبر کو نہیں بلکہ کب بند کریں گے؟ عمران خان نے اعلان کر دیا

datetime 15  اکتوبر‬‮  2016 |

لاہور ( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کو بند کرنے کیلئے دی گئی 30اکتوبر کی تاریخ میں ردو بدل کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ  (اتوار) کو پارٹی اجلاس کے بعد نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا،اگر نواز شریف نے چوری نہیں کی تو پھر تلاشی دینے میں کیا حرج ہے ،جب تک وزیر اعظم استعفیٰ یا خود کو احتساب کیلئے پیش نہیں کرتے اس وقت تک اسلام آباد میں حکومتی دفاتر کو جانے والے راستوں میں بیٹھے رہیں گے ،جو ملک کے مستقبل کے حوالے سے فکر مند ہیں وہ ہمارے ساتھ باہر نکلیں گے اور خود غرض ہیں چوں چوں کریں گے لیکن وہ ایسا کرتے رہیں ۔ خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور آمد کے بعد اولڈ ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج کی تاریخ میں ردو بدل کیا جارہا ہے اور دو تین روز آگے پیچھے کرنے کے حوالے سے آج پارٹی اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے ایک سوال ہے کہ اگر انہوں نے چوری نہیں کی تو پھر تلاشی دینے میں کیا حرج ہے ۔ اگر انہیں کوئی خوف نہیں تو پھر خود کو احتساب کیلئے کیوں پیش نہیں کرتے ۔ ہم نے پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں میں اپنی پوری کوشش کر لی ہے ۔ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں اعلان کیا کہ وہ خود کو اور

اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن اب پکڑائی نہیں دے رہے اور کبھی اِدھر اورکبھی اُدھر بھاگتے پھرتے ہیں ، کبھی فیتے کاٹنے لگ جاتے ہیں ، کبھی کہتے ہیں کہ سی پیک کو خطرہ ہے اور کبھی کہتے ہیں کہ فوج کو بلا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب ملک کے انصاف کے ادارے کوئی رد عمل نہ دیں تو پھر ایک جمہوری عمل ہوتا ہے اور وہ سڑکوں پر آنا ہے ، قبضہ مافیا اور شریف مافیا نے ملک کے اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اسلام آباد میں انسانوں کا سمندر ہوگا کیونکہ عوام کہہ رہے ہیں کہ چور تلاشی نہیں دے رہا اور اوپر بیٹھ کر مزید چوریاں کر رہا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کی ججمنٹ کے بعد تو شریف برادران کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔ یہ سرکاری اداروں کو اپنی کرپشن کیلئے استعمال کر رہے ہیں اور ذاتی فوائد حاصل کر رہے ہیں ۔ حکمران خاندان نے دھوکے سے جنوبی پنجاب میں پانچ شوگر ملیں بنانے کی کوشش کی حالانکہ وہاں پر پابندی ہے ۔ شریفوں نے شریفوں کو اس کی اجازت دی ۔ حکم امتناعی کے باوجود وہاں کام ہو رہا تھا ۔کیونکہ ان کا کام ہی اقتدار میں آؤ اور اس سے فائدہ اٹھانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک کے مستقبل کی فکر کر رہے ہیں جنہیںیہ سوچ ہے کہ ملک قرضوں میں ڈوب رہا ہے وہ ہمارے ساتھ نکلیں گے اور جو خود غرض ہیں وہ چوں چوں کریں گے لیکن انہیں ایسا کرنے دیں ۔ انہوں نے اس سوال کہ اب پی ٹی آئی ایسا کونسا احتجاج کرے گی کہ وزیر اعظم استعفیٰ دینے پر مجبور ہو جائیں گے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں ، پہلے بھی ہم نے ڈی چوک میں پر امن احتجاج کیا اور لوگوں کو مشکل نہیں تھی ۔لیکن اب ہم سڑکوں پر نکلیں گے تو حکومتی دفاتر کے راستوں میں بیٹھیں گے ۔

اگر حکومت نے لاٹھیاں برسائیں یا تشدد کیا تو اس کا رد عمل بھی آئے گا ۔ انہوں نے اسلام آباد کے احتجاج کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ تیس ستمبر کو بھی شرکت نہ کرنے کیلئے بہانے مارے گئے اب بھی سب کو دعوت ہے لیکن اب پی ٹی آئی اور عوام مل کر نکلیں گے ۔ انہوں نے وزیر قانون کی طرف سے احتجاج کی اجازت نہ دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان کو تو احتجاج کی اجازت نہیں ہے لیکن نواز شریف کو چوری کی اجازت ہے ۔ نواز شریف کے ساتھ وہی لوگ ہیں جو ان کی چوری میں حصہ دار یا ان سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس میں اپوزیشن کے لوگ بھی شامل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…