اسلام آباد (آئی این پی )بھارت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ سرحد مکمل طورپر بند کرنے کا اعلان انتہائی غیر معقول ہے ، اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو بڑا دھچکا لگے گا ، اڑی حادثہ کی حتمی تحقیقات ابھی تک منظر عام پر نہیں آئیں اور نہ ہی ایسی کوئی شہادت ملی ہے کہ اس حملے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ، اس لئے اس موقع پر بھارت کی طرف سے پاک بھارت سرحد کو سیل کرنے کا فیصلہ بہت غیر معقول ہے ، چین اور پاکستان سدا بہار دفاعی شراکت دار ہے ،بھارت کے اس فیصلے سے چین پاکستان بھارت تعلقات مزید پیچید ہ ہوجائیں گے۔ان خیالات کا اظہار چین کے معروف تجزیہ نگار اور انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز شنگھائی اکیڈیمی ہو زی یانگ نے گلوبل ٹائمز میں اپنے ایک تجزیے میں کیا ہے ،وہ بھارتی وزیر داخلہ را جناتھ سنگھ کے اس اعلان پر تبصرہ کررہے تھے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت دسمبر 2018ء تک پاکستان کے ساتھ اپنی 3323کلومیٹر طویل سرحد مکمل طورپر سیل کر دے گا۔تجزیہ نگار ہو کا کہنا ہے کہ مکمل طورپر سرحد سیل کرنے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت اور بات چیت میں رکاوٹ پیدا ہو جائے گی جو پہلے ہی بہت کم ہوتی ہے۔دریں اثنا انسٹی ٹیوٹ آف سدرن اینڈ سینٹر ل ایشین سٹیڈیز شنگھائی کے ڈائریکٹر وانگ ڈی ہوا نے کہا ہے کہ سرحد سیل کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان امن کیلئے کی جانیوالی کوششوں کو دھچکا لگے گا ، اس سے سرد جنگ کی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے اور اس سے بھارت اور آزاد کشمیر کے درمیان باشندوں میں نفرت میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کا پر امن حل چین کی سلامتی خاص طورپر مغربی علاقوں کیلئے ضروری ہے۔