اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ،نئے آرمی چیف کی تقرری،پیپلزپارٹی نے اہم مطالبہ کردیا

datetime 10  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف راحیل شریف نے اچھے جنرل ہونے کا ثبوت دیا ہے تاہم ان کی مدت ملازمت ختم ہونے پر کسی سینئر جنرل کو آرمی چیف بنایا جائے،جس ملک کا وزیر خارجہ نہیں اس ملک کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی؟ وزیر خارجہ مقرر نہ کرنا ہماری ناکامی ہے،ملک کے غریبوں سے جینے کا حق بھی لے لیا گیا ہے،گیس کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کسی صورت قبول نہیں کرینگے، عوام پر یہ ظلم نہیں ہونے دینگے،بانی ایم کیو ایم سمیت کسی بھی شخصیت کو محب وطن یا غدار ہونے کا سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتے،30اکتوبر کا پی ٹی آئی کا دھرنا ان کا اپنا عمل ہے۔لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کے بانی رکن غلام محمد ماہوٹو کی وفات پر تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ یہی بات کی ہے کہ جس ملک کا وزیر خارجہ نہیں اس ملک کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی؟، وزیر خارجہ مقرر نہ کرنا ہماری ناکامی ہے جس سے سارک کانفرنس سمیت دیگر اہم معاملات میں ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کی جانب سے دعوے کئے

جاتے ہیں کہ زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ملک کے غریبوں سے جینے کا حق بھی لے لیا گیا ہے اور ان کے منہ سے دو وقت کا نوالا بھی چھینا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی آمد پر گیس کی قیمتوں میں 36 فیصد اضافہ کرنا غریب عوام پر ظلم ہے، پیپلزپارٹی گیس کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کسی صورت قبول نہیں کریگی اور عوام پر یہ ظلم نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو اسلام آباد کو سیل کرنے کا فیصلہ عوام کا نہیں عمران خان کا ہے،اس میں پیپلزپارٹی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم بانی ایم کیو ایم سمیت کسی بھی شخصیت کو محب وطن یا غدار ہونے کا سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتے ،انہوں نے کہا کہ جو پاکستان کو چاہتا ہے اور پاکستان کا نعرہ لگاتا ہے وہ محب وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اربوں روپیوں کے ترقیاتی کام ہوتے ہیں جن میں سرکاری حکام کی نااہلی سامنے آتی ہے، ضروری ہے کہ ناقص چیزوں کی مانیٹرنگ کرنی چاہیے، قدیم عمارتیں اب بھی بہتر حالت میں کھڑی ہیں جبکہ 10 سال قبل تعمیر ہونیوالی عمارتیں زبوں حال ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں 90 ارب روپیوں کی ترقیاتی سکیمیں دینے کے اعداد و شمار کس نے دیئے ہیں۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جیسے بندے کو بغیر تصدیق کے یہ اعداد و شمار عدالت میں نہیں دینی چاہیے تھے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…