اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کو بند کر نے کے پہلے عمران خان کے ملک بھر میں دوروں کے حوالے سے ابتدائی شیڈول مرتب کر لیا گیا ہے ٗ عاشورہ کے بعد عمران خان ملک بھر کے دوروں پر نکلیں گے۔ اس حوالے سے انیس اکتوبر کو ملتان اور بیس اکتوبر کو فیصل آباد کے دورے کی تجویز ہے۔ عمران خان ہر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز اور بڑے اضلاع کا دورہ کریں گے۔23 سے 29 اکتوبر تک کا ہفتہ کپتان شمالی پنجاب میں لگائیں گے ٗ سرگودھا، جہلم، پنڈی، اٹک اور نارتھ پنجاب کے اضلاع میں بھی جائیں گے۔ لاہور کی طرز پر راولپنڈی میں ایک دن میں مختلف علاقوں کے دوروں کی تجویز زیرغور ہے ٗعمران خان استقبالیہ کیمپوں کا بھی دورہ کریں گے۔ دوروں کے حتمی شیڈول کا باضابطہ اعلان جلد کر دیا جائے گا۔
سردار ایا ز صادق نے کہا ہے کہ 30اکتوبر کو خون خرابہ کرنے کی کو شش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،کچھ اپو زیشن جماعتیں لندن جا کر اسلام آباد بند کرنے کا تالا بنا نا چا ہ رہی ہیں لیکن نہ تو اسلام آباد بند کرنے کا تالا اور چابی کسی کے پاس ہے اور نہ ہی کو ئی اسلام آباد بند کرنے کا تالابنا پائے گا ، جمہوریت کو چلتے رہنے دینا چاہیے، پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد بند کرنے کیلئے نہیں بلکہ بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہونا چاہیے تھا،بھارت نے سرجیکل سٹرائیک کا جھوٹا ڈرامہ رچایا جو کہ بے نقاب ہو گیا ،آرمی چیف کی مد ت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو زیر بحث لاکرفوج کو متنازعہ نہیں بنا نا چاہیے ، شیخ رشید حکومت کے جانے کی تاریخیں دے دے کر تھک گئے ہیں اب انہیں اپنی شا دی کی تاریخ دینی چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سمن آباد میں اپنے انتخابی حلقہ میں ترقیا تی کا موں کا جائزہ لینے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ کچھ لو گ 30اکتوبر کو خون خرابہ چاہتے ہیں لیکن اس کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، اپو زیشن جماعتیں لندن جا کر اسلام آباد بند کرنے کا تالا بنا نا چا ہ رہی ہیں لیکن نہ تو اسلام آباد بند کرنے کا تالا اور چابی کسی کے پاس ہے اور نہ ہی کو ئی اسلام آباد بند کرنے کا تالابنا پائے گا، کوئی زبردستی کر سکتا ہے اور نہ کر پائے گا، جمہوریت کو چلتے رہنے دینا چاہیے، لندن پلان میں پا ک چین اقتصادی راہداری کو ناکام بنا نے کی سازش ہو رہی ہے ، لیکن اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ کچھ جماعتیں احتساب کے نام پر صرف وزیر اعظم کا احتساب چاہتی ہیں لیکن ایسا نہیں ہو گا ، احتساب ہوگا تو سب کا ہوگااس میں پانامہ لیکس والے ، بنک ڈیفالٹر ، لینڈ مافیا اورکرپشن زدہ سمیت تمام لو گ شامل ہوں گے ،احتساب کا جو قانون سینٹ میں پیش ہوا ہے اس پر پیشرفت جاری ہے ، مجھے ٹی او آرز کی کوئی حتمی رپورٹ نہیں ملی کیونکہ جب حکومت او راپوزیشن متفق ہی نہیں ہوسکیں تو مجھے رپورٹ کیا جمع کر واتیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد بند کرنے کیلئے نہیں بلکہ بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہونا چاہیے تھا،مسئلہ کشمیر ہماری بقا کا مسئلہ ہے لیکن افسوس ہے کہ پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا،بھارتی جارحیت کے خلاف سوائے ایک جماعت کے ملک کی تمام جماعتیں متحدہیں،شرکت نہ کرنیوالے لو گ اپنے ضمیروں سے پو چھیں کہ وہ کیوں نہیں آئے ۔بھارت نے سرجیکل سٹرائیک کا جھوٹا ڈرامہ رچایا جو کہ بے نقاب ہو گیا ہے ، ان کی اپنی اپو زیشن جماعتیں ہی اس کے بارے میں سوال اٹھا رہی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک منتخب فورم ہے پاکستان تحریک انصاف کو چاہیے کہ پانامہ لیکس پر وزیر اعظم کے احتساب کے معاملے میں یہاں آکر بات کرے ،اگر پی ٹی آئی کے اراکین 40دن تک اسمبلی نہ آئے تو ان کی منت کر نا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خا ن اگر مجھے سپیکر نہیں مانتے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ پاکستان کے آئین و قانون کو نہیں مانتے ، وہ مجھے سپیکر مانیں یا نہ مانیں مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اتنا ضرور ہے کہ عمران خان اپنا حلف بھول چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید حکومت کے جانے کے تاریخیں دے دے کر تھک گئے ہیں لیکن اب انہیں اپنی شادی کی تاریخ دینی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دعوت نہ دینے کی بات غلط ہے ، ان کو دعوت نا مہ بھیجا گیا تھا لیکن وہ خود نہیں آئے ۔آرمی چیف کی مد ت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو زیر بحث لاکرفوج کو متنازعہ نہیں بنا نا چاہیے ، فوج اس وقت ضرب عضب اورملکی تحفظ کیلئے لازوال قربانیاں دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد بند کرنیوالوں نے (ن)لیگ اور پیپلزپارٹی کے احتجاج نہیں دیکھے ،کارکنوں کی گرفتاریاں ہوتی تھیں اور قتل کے مقدمے کروائے جا تے تھے لیکن ہم نے تو تحریک انصاف کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔ہمیں 30اکتوبر کواسلام آباد بند کرنے کے حوالے سے عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔