اسلام آباد(سپیشل رپورٹ) بھارت کی جانب سے کیا جانے والا سرجیکل سٹرائکس کا دعویٰ بھارت کے لئے گلے کا پھندہ بنتا جا رہا ہے۔ بھارت میں میڈیا ، اداکاروں ، سیاست دانوں اور عام عوام سمیت پوری بھارتی قوم دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے ۔ ایک حصہ پاکستان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کے حق میں ہے اور پاکستان کے خلاف ہر ممکن طور پر ہرزہ سرائی میں مصروف ہے جبکہ دوسری جانب ان کے مقابلے میں بھارت کے اندر سے ہی حق بات کہنے والوں کا ایک بڑا طبقہ بھارتی دعوؤں کے ثبوت طلب کر رہا ہے اور بھارتی عوام کو جنگ کی تباہ کاریوں سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ بھارتی حکومت کے جھوٹ کی ہنڈیا بھی بیچ چوراہے پر پھوڑے جار رہا ہے ۔
بھارتی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے کہا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک کا معاملہ بہت نازک ہو تا ہے ،اس معاملے پر سوالات کے جواب نہیں دے سکتے ۔بھارتی میڈیاکے مطابق سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کے بعد بھارت میں ہی سوالات کھڑے ہونے سے مودی سرکار شدید مشکلات کا شکار ہے اور اس حوالے سے کوئی جواب بھی نہیں دیا جا رہا ،ایسی صورتحال میں بھارتی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے کہا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک کامعاملہ بہت حساس ہوتا ہے اس پر سوالات کے جواب نہیں دے سکتے ۔ان کا کہنا ہے کہ پٹھا ن کوٹ حملہ بھارتی فضائیہ کے لیے بہت بڑا دھچکا تھا ۔بھارتی صحافیوں نے جب اروپ راہا سے سرجیکل اسٹرائیک کا سوال زور دے کر کیا تو انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشنز پر سوال کا جواب نہیں دوں گا ۔واضح رہے کہ سرجیکل اسٹرائیک کا معاملہ بھارت میں بھی متنازع ہو گیا ہے اور نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال اور سابق وزیر داخلہ چدم برم نے بھی سرجیکل اسٹرائیک کے حوالے سے ثبوت مانگ لیے تاہم ابھی تک بھارت کی جانب سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کے سینئیر رہنما نے بھارتی حکومت کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے کہا کہ کوئی سرجیکل سٹرائک ہوئی ہی نہیں ہے ۔ بھارتی وزیراعظم کا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے ، کانگریس کے رہنما ارجیت نروپم نے دھواں دار پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کی ہمنوائی کرنے والی ہی محب وطن ہیں جبکہ جو بھی سوال اٹھائے یا سچ بولنے کی کوشش کرے اسے غدار قرار دے دیا جاتا ہے ۔ بی جے پی کی حمایت کرنا ہی حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ بن چکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے بڑوں نے جنگ آزادی کے وقت انگریزوں کا ساتھ دیا اور ان کو مخبریاں کرتے رہے اور اب وہی ملک کے بڑے محب وطن بنے پھر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کانگریس کے ایک اور رہنما پی چدم برم نےبھی بھارتی سرجیکل سٹرائکس کے دعوے پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ا س سلسلے میں کیا جانے والا دعویٰ کرنا درست نہیں ہے ، پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے ساتھ تمام معاملات کو حل کرنا چاہئے نہ کہ ان کو مزید بھڑکانا چاہئے۔
دوسری جانب بھارتی راجدھانی دلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال نے بھی سرجیکل سٹرائکس پر سوالات اٹھا دیئے ہیں ۔ بھارتی دالحکومت کے وزیراعلیٰ نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ اگر بھارت نے سرجیکل سٹرائکس کی ہیں تو اس سلسلے میں ثبوت مہیا کی جائیں۔ جس کے بعد بی جے پی کے وزیر روی شنکر آگ بگولہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی بتائیں کہ ان کی پارٹی کے رہنماؤں کا موقف ان کی پارٹی کا موقف ہے یا ان کا ذاتی موقف ہے ۔جبکہ اروند کجیروال کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے روی شنکر کا کہنا تھاکہ انہیں اپنی فوج پر بھروسہ نہیں ہے ؟اگر انہیں فوج پر بھروسہ ہوتا تو وہ پاکستانی موقف کی حمایت نہ کرتے بلکہ وہ حکومت کا ساتھ دیتے ۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولا میں ہلاک ہونے والے فوجی کے متعلق بھارتی میڈیا نے ہی بھانڈہ پھوڑ دیا اور بتایا کہ بھارتی فوج کا سپاہی اپنے ہی ساتھیوں کی گولی کا شکار ہوا۔جب اس سلسلے میں بھارتی خاتون رپورٹر نے بی ایس ایف کےسربراہ سے سوال پوچھے تو وہ صحیح طریقے سے جواب ہی نہ دے پائے بلکہ بات کو گھمانے کی کوشش کرتے رہے ، جب ان سے تیسری بار پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ کہ پتہ نہیں آدھی رات کے وقت حملہ ہوا جس کے باعث یہ نہیں کہہ سکتے کہ کیسے مارا گیا گولی کہاں سے آئی اور کیسے آئی مگر وہ مارا گیا۔
اس کے علاوہ بھارتی اداکار اوم پوری نے بھی بھارتی میڈیا اور حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بھارت میں 22 کروڑ مسلمان آباد ہیں ان کو بھڑکایا نہ جائے۔ پاک بھارت کشیدگی پر ایک طرف مودی سرکار کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف ہندوستانی میڈیا بھی کسی سے کم نہیں ہے ۔ وہ بھی جلتی پر تیل چھڑک رہا ہے ،گفتگو کے دوران پاکستان اور بھارت جنگ کی مخالفت کرتے ہوئے بھارتی معروف اداکار اوم پوری نے انڈیا کے ایک پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے بھارتی میڈیا کو لعن طعن کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمہیں شرم آنی چاہیے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہوئے آپ لوگ ان کے اوپر فلمیں بنا کر چلا رہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں 25کروڑ مسلمان رہتے ہیں اور ان کے رشتے دار پاکستان میں رہتے ہیں اسی طرح پاکستان میں بھارتیوں کے رشتے دار بھی رہتے ہیں ۔ ہم جلتی پر نمک چھڑکنے کی بجائے امن وامان کی کی صورتحال اختیار کرنی ہوگی ۔ آپ لو گ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت فلسطین واسرائیل بن جائے ۔ تفصیلات کے مطابق اوم پوری نے انڈیا کے لائیو شومیں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ لوگوں کو شرم آنی چاہیے آپ لوگ پاکستان کے مخالف فلمیں بنا بنا کر چلا تے رہے ہو ، میری آپ سےگزارش ہے کہ آپ لوگ جلتی پر تیل مت چھڑکیے ، نہیں وہ وقت دور نہیں جبکہ پاکستان بھارت لڑ لڑ کرفلسطین اور اسرائیل بن جائے ۔ نہیں تو آپ لوگ یوں کریں کہ پاکستان کیخلاف10،15،20یا 25خودکش بمبار تیار کریں جو اپنے جسم پر بم باندھ کر پاکستان بھیج دیں جو وہاں جا کر اڑا کر آئیں ایسے لوگ تیار کر لیں ۔