ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’پاکستان کے سب بڑے سر جوڑ کر بیٹھ گئے‘‘ یہ کام فوری کریں‘اہم ترین فیصلے کر لئے گئے

datetime 4  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے صوبوں سے مکمل تعاون کرے گا۔ وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں نیشل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے جائزے کے لیے اجلاس منعقد ہوا، جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی، وزیر اعظم آزاد کشمیر، دفاع، داخلہ اور خزانہ کے وفاقی وزرا، مشیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، آئی ایس آئی ، آئی بی اور ایم آئی کے سربراہان اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری بھی شریک ہیں۔اجلاس کے دوران عسکری قیادت نے لائن آف کنٹرول کی صورت حال اور بھارتی جارحیت کے جواب میں کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی، اس کے علاوہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور اور نیشنل ایکشن پلان کی ٹاسک فورس کیسربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد سے متعلق صوبوں کیمسائل پر بھی رپورٹ پیش کی۔ اجلاس میں صوبوں کیساتھ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کو مزید موثر بنانے کا جائزہ اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف اقدامات تیز کرنے پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، وفاق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے صوبوں سے مکمل تعاون کرے گا ۔نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے یہ اب تک کا ہونے والا اہم ترین اجلاس ہے جس میں وزیر اعظم کے علاوہ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہیں۔اس کے علاوہ اگست کے مہینے میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے بنائی جانے والی ٹاسک فورس بھی اس اجلاس میں اپنی روپورٹ پیش کرے گی جس میں یہ بتایا جائے گا کہ قومی ایکشن پلان پر کس حد تک عمل درآمد ہوا، کون سے علاقوں میں پیش رفت ہوئی اور کہاں مسائل کا سامنا ہے۔نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے قائم کی جانے والی ٹاسک فورس میں تمام متعلقہ اداروں اور وفاقی و صوبائی ایجنسیوں کے سینیئر افسران شامل ہیں۔اس کے علاوہ اجلاس میں شریک چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے اپنے خدشات سے آگاہ کریں گے اور اپنے صوبے میں پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کریں گے۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ساتھ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری، آرمی چیف راحیل شریف، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ناصر جنجوعہ، ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا، ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس میجر جنرل ندیم ذکی منج اور ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیرارزم میجر جنرل طارق قدوس شریک ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…