اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بھارت کشیدگی کے حالیہ واقعات کے بعد خطے میں امن و امان کی بدلتی صورتحال پیش نظر پاکستان و بھارت سے مختلف لوگوں کے بیانات سامنے آرہے ہیں اوراب چیف جسٹس پاکستان نے بھارت میں کانفرنس میں شرکت کی دعوت مسترد کر دی ہے۔کانفرنس 21 سے 23 اکتوبر کو نئی دلی میں ہونا ہے۔ اس معاملے پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اس سلسلے میں اپنے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ حالات میں کانفرنس میں شریک نہیں ہو سکتا۔
جبکہ دوسری جانب کنٹرول لائن اور مقبوضہ کشمیر میں بگڑتے حالات پر وفاقی کابینہ کا اجلاس اب سے کچھ دیر میں ہوگاجبکہ کابینہ کی سلامتی کونسل چار اکتوبر کو صورتحال پر غور کرے گی۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ جنگی جنون کو ہوا دےکر خطےکاامن داؤپرنہ لگایاجائے، شیطانی منصوبوں کامنہ توڑجواب دیں گے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کنٹرول لائن پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال جارحیت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں اہم فیصلے کئے ہیں جن کے تحت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج اور قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آئندہ منگل کو طلب کر لیا گیا ہے جبکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو ہو گا۔مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے ایل او سی کی صورتحال پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور جامع رپورٹ بھی جمع کرا دی ہے‘ وزیراعظم نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔قبل ازیں پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان بھی بات چیت ہوئی ہے۔آرمی چیف نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے فوج کی تیاریاں مکمل ہیں جبکہ میاں نواز شریف کاکہناتھاکہ پوری قوم فوج کے ساتھ ہے ۔
’’بھارت کا جنگی جنون ‘‘ چیف جسٹس آف پاکستان کے زبردست اقدام نے عوام کے دل جیت لئے
30
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں