اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی کمپنی ’’لاک ہیڈ مارٹن کور‘‘ کی جانب سے ایف 16 طیاروں کی تیاری کا عمل بھارت میں لے جانے کی پیشکش کے بعدنئی دہلی کو ایف 16 طیاروں پر جزوی کنٹرول حاصل ہوجائیگا اور ان طیاروں کی خرید و فروخت کے حوالے سے بھارت ایک مرکز بن جائیگا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد تعلقات میں خرابی آنے کے بعد سے امریکہ نے پاکستان کو امداد میں 73 فیصد کمی کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ’’لاک ہیڈ مارٹن کور‘‘ کی پیشکش سے نہ صرف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو فائدہ حاصل ہوگا بلکہ بھارت کو پاکستان کیخلاف سٹرٹیجک فتح حاصل ہوجائیگی ۔امریکی حکومت کی اجازت ملنے کی صورت میں ایف 16 طیاروں کی تیاری بھارت منتقل ہونے سے نئی دہلی کو ان طیاروں کی پاکستان فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت بھی مل جائے گی۔
’’لاک ہیڈ مارٹن ایروناٹکس‘‘ کے بزنس ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر ابھے پرانجیب نے کہا اس پیشکش کے مطابق ایف 16 طیاروں کے بعض اجزا صرف بھارت میں ہی بنائے جائیں گے۔ مودی کی ’’میک ان انڈیا‘‘ پالیسی کے تحت روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور آرمڈ فورسز پر 150 ارب ڈالرخرچ کرنے کے پروگرام کے باعث ’’لاک ہیڈ‘‘ کو 100 سے زائد طیاروں کا آرڈر ملا ہے۔ اسلام آباد کے انسٹیٹیوٹ آف سٹرٹیجک سٹڈیز کے ڈائریکٹر نجم رفیق نے کہا امریکی کمپنی کی بھارت کو دی جانے والی اس پیشکش سے پاکستان کا رخ مزید چین اور روس کی طرف ہوجائے گا۔لاک ہیڈ مارٹن کی حریف کمپنیاں ’’بوئنگ کارپوریشن‘‘ اور ’’ساب اے بی‘‘ نے بھی بھارت کے فضائی بیڑے کو نئے طیاروں سے آراستہ کرنے کے لئے اپنی پروڈکشن کا کچھ حصہ بھارت منتقل کرنے کی پیشکش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2011 کے بعد سے امریکہ نے پاکستان کو دی جانے والی اقتصادی امداد میں بھی 53 فیصد کمی کردی ہے۔ سکیورٹی کی مد میں امداد 2011 میں 1.3 ارب ڈالر سے کم ہوکر 2015 میں 34.3 کروڑ ڈالر تک آگئی ہے۔اقتصادی امداد اس عرصے میں 1.2 ارب ڈالر سے کم ہوکر 56.1 کروڑ ڈالر ہوگئی ہے۔ پاکستان نے 2002 کے بعد سے اب تک کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی مد میں 14 ارب ڈالر وصول کئے ہیں۔ اس مد میں 30 کروڑ ڈالر کی ادائیگی بھی منسوخ کی گئی ہے۔ 2002 سے 2014 تک پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈز کے تحت ملنے والی امداد پاکستانی فوجی اخراجات کا پانچواں حصہ بنتی ہے۔ 2002 تا 2015 امریکہ کی پاکستان کو مالی ادائیگیوں میں سے 43 فیصد 32.2 ارب ڈالر سی ایس ایف 33 فیصد 10.6 ارب ڈالر اقتصادی امداد اور 24 فیصد 7.6 ارب ڈالر سکیورٹی امداد کی مد میں دیئے گئے ہیں۔
بھارت کا جنگی جنون پاکستان کے ساتھ سنگین ہاتھ کر گیا اب پاکستان کی بجائے F-16 طیارے کہاں جائیں گے
24
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں