پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

پاکستان میں فوج آتی تو ۔۔! عمران خان کا حیرت انگیز موقف،حسنی مبارک، کرنل قذافی اور صدام حسین پربھی تنقید

datetime 17  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میرپور/چکسواری /اسلام گڑھ(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان میں فوج آتی تو عوام جشن مناتے اور مٹھائیاں بانٹتی جاتیں ٗ جمہوریت کو فوج سے نہیں وزیر اعظم کی آمریت سے خطرہ ہے ٗ ترک عوام جمہوریت کو بچانے کیلئے سڑکوں پر نکلے اور ان کی طرح پاکستانی عوام کو بھی جمہوریت کو بچانا ہوگا ٗ نیب خود حکمرانوں کی غلام ہے وہ کسی کا احتساب کیسے کریگی ٗہمارا وزیراعظم جمہوری ہوتا تو پارلیمنٹ کے سامنے جواب دیتا، حسنی مبارک، کرنل قذافی اور صدام حسین بھی عوام کو جواب نہیں دیتے تھے ٗ بھارت کے ساتھ کاروبار کرنے والے کشمیر کی آواز کیسے بن سکتے ہیں؟ جنرل راحیل شریف کا بیان آیا تو وزیراعظم نے بھی بھارتی فوج کی نہتے کشمیروں پر بربریت پر بیان دیا۔ اتوار کومیرپور کے شہر اسلام گڑھ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ حکومت خدمت کرے تو عوام اس کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہے، ترکی میں بھی ساری دنیا نے یہی دیکھا، ترکی میں ایک جمہوری حکومت کو ہٹانے کی کوشش کی گئی تاہم جمہوریت کو بچانے کے لئے پوری ترک قوم سڑکوں پر آگئی کیونکہ ترکی کے صدر طیب اردوان اپنے ملک میں خوشحالی لے کر آئے۔ طیب اردوان نے تعلیم اور عوام کی صحت کی سہولیات کیلئے پیسہ خرچ کیا۔ ترک صدر نے اپنی عوام کی خدمت کی اور تمام قرضے ختم کیے۔ ترکی میں عوام کی خدمت کرنے والی حکومت کیساتھ عوام کھڑی ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ طیب اردوان نے قرضے ختم کئے اور نواز شریف نے تین سالوں میں 6 ہزار ارب کا قرضہ چڑھایا۔ ہر پاکستانی بچہ آج ایک لاکھ 20 ہزار کا مقروض ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں جمہوریت کے نام پر لوٹ کا بازار گرم ہے اور جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم کی جارہی ہے، اگر پاکستان میں فوج آتی تو لوگ جشن مناتے اور مٹھائیاں بانٹتے ٗعمران خان نے کہا کہ ترکی کے لوگوں کی طرح پاکستانیوں کو بھی اپنی جمہوریت بچانا ہوگی ۔نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کو منی لانڈرنگ کیس سے بری کرنے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نیب حکومت کی غلام ہے، وہ کیسے ان کا احتساب کرسکتی ہے ٗ نوازشریف بھی کبھی کسی کا احتساب نہیں کرسکتے کیوں کہ یہ خود ملک کی دولت لوٹ کر باہر بھیح رہے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ جب تک نیب آزاد نہیں ہوگی، کرپشن ختم نہیں ہوگی، نیب چھوٹے لوگوں کو پکڑتی ہے، بڑے ڈاکووں پر ہاتھ نہیں ڈالتی، کرپٹ آدمی کبھی دوسرے کا احتساب نہیں کرسکتا۔عمران خان نے ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ جب تک پیسے والوں سے ٹیکس نہیں لیں گے، عوام مہنگائی کے ذریعے ٹیکس دیتے رہیں گے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ جمہوریت میں وزیراعظم جواب دہ ہوتا ہے اور وزیراعظم نواز شریف سے قوم حساب مانگتی ہے، ہمارا وزیراعظم جمہوری ہوتا تو پارلیمنٹ کے سامنے جواب دیتا، حسنی مبارک، کرنل قذافی اور صدام حسین بھی عوام کو جواب نہیں دیتے تھے اور ان کے بچے اربوں پتی تھے اور یہاں بھی نواز شریف بچوں کی پراپرٹی پر جواب دینے کے بجائے دکھ بھری کہانی سنانے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 3 سال میں قوم پر6 ہزارارب روپیکا قرضہ چڑھ چکا ہے اور مہنگے میٹرو منصوبوں سے پیسہ بنا کر بیرون ملک لے جا کر لگایا جاتا ہے اور کرپشن سامنے آجائے تو حکمران سودی بازی شروع کردیتے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ رنجیت سنگھ کے بعد سب سے زیادہ پنجاب پر نواز شریف نے حکومت کی لیکن اپنے دور اقتدار میں انہوں نے کوئی ایک ہسپتال ایسا نہیں بنایا جہاں اپنا علاج کراسکیں، صرف رائیونڈ محل کی سیکیورٹی کے لئے تعینات ساڑھے 1200 اہلکاروں پر 50 کروڑ روپے خرچ کئے جاتے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کاروبار کرنے والے کشمیر کی آواز کیسے بن سکتے ہیں، جنرل راحیل شریف کا بیان آیا تو وزیراعظم نے بھی بھارتی فوج کی نہتے کشمیروں پر بربریت پر بیان دیا، خیرات مانگنے والی قوموں کی عالمی برادری آواز نہیں سنتی پہلے ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں گے اور پھر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے آواز بلند کریں گے تاکہ اس آوازکو اٹھانے کا کچھ فائدہ بھی ہو۔ عمران خان نے کہاکہ نواز شریف بیرون ملک جائیں تو بیٹی شہزادی بن جاتی ہے، شہباز شریف باہر جائیں تو بیٹا بیٹھ جاتا ہے، انہوں نے جمہوریت کے نام پربادشاہت قائم کر رکھی ہے،نواز شریف کا بیٹا لندن کے جس فلیٹ میں رہتا ہے وہپاکستانی650کروڑ روپے کا ہے،یہ پیسہ کہاں سے آیا؟جب نواز شریف سے قوم حساب مانگتی ہے تووہ اپنی دکھ بھری داستان بیان کرنا شروع کر دیتے ہیں تاہم درست جواب نہیں دیتے ۔ ماڈل ٹاؤن واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں عوام پر گولیاں برسائی گئیں، ایسا کس جمہوری دور میں ہوا ہے؟انھوں نے نواز شریف پر الزام بھی عائد کیا کہ نواز شریف کو اپنے بزنس کی فکر ہے، کشمیریوں کی نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…