اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت پر پاکستان نے ترک حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔ ترجمان حکومت پاکستان نے کہا کہ ترکی میں جمہوریت کو روندنے کی سازش کی مذمت کرتے ہیں۔پاکستان نے ترکی میں فوجی بغاوت کی مخالفت اور جمہوری حکومت کی بھرپور حمایت کی ہے۔ حکومت پاکستان کے ترجمان نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ترکی میں جمہوری حکومت کی مکمل حمایت کرتے ہیں، امید ہے کہ ترکی میں حالات جلد معمول پر آجائیں گے۔ پاکستان ترک حکومت اور عوام کے ساتھ ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے ترک وزیر خارجہ کو ٹیلی فون بھی کیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ترکی میں جمہوریت کی فتح کیلئے دعاگو ہیں۔ خواہش ہے کہ ترکی میں استحکام برقرار رہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جمہوریت میں دہشتگردی کا خاتمہ ہو سکتا ہے ، مارشل لاء میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترکی میں ہونے والی بغاوت سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔دوسری طرف امریکا ، جرمنی، قطر، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کا بھی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ترک عوام جمہوری حکومت کا ساتھ دیں۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نے برادر ملک ترکی میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کی منتخب جمہوری حکومت اور جمہوری اداروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں پاکستان ترکی میں امن‘ جمہوریت اور استحکام چاہتا ہے۔ ہفتہ کو وزیراعظم نواز شریف نے ترکی میں ناکام بغاوت پر اپنے پیغام میں کہا کہ ترکی کی بہادر عوام کا عزم قابل تعریف ہے اور ترک عوام تاریک قوت کیخلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر اردوان کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ تر کی کی منتخب جمہوری حکومت اور جمہوری اداروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ پاکستان ترکی میں امن‘ جمہوریت اور استحکام چاہتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترک عوام کی بہبود اور مسلم امہ کے اتحاد کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ ترکی کے ساتھ مضبوط اور تار یخی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے ترکی کے صدر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ ترکی کے صدر کی پاکستان کے لئے حمایت قابل تعریف ہے۔ ترکی کی عوام نے بھی پاکستان کی ہر موقع پر حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی منتخب قیادت اور حکومت کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ (ن غ)
ترکی میں بغاوت! پاکستان سمیت اہم ممالک میدان میں کود پڑے
16
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں